مشرف ، اسامہ کی پاکستان میں موجودگی سے آگاہ تھے

واشنگٹن، 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک ہندوستانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پرویز مشرف ، اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی سے آگاہ تھے۔ ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ نے برطانوی صحافی کارلوٹا گیل کی نئی کتاب کے حوالے سے لکھا کہ پاکستان کے سابق فوجی آمر مشرف ممکنہ طور پر القاعدہ کے رہنما بن لادن اور اس کی روپوشی کی جگہ کو جانتے تھے۔ صحافی نے اپنی کتاب میں یہ انکشاف پاکستان کے ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود کے حوالے سے کیا ہے۔ برطانوی صحافی کی کتاب کے کچھ اقتباسات امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں بھی شائع ہوئے اور پاکستانی فوج نے اس کی تردید کی ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں مصنفہ نے اپنے ذرائع کا انکشاف نہیں کیا تھا۔ تاہم ہندوستانی اخبارات نے خبر رساں ادارہ کے حوالے سے اس ذریعہ کا نام ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود بتا یا ہے۔ آئندہ 8اپریل کو منظر عام پر آنے والی برطانوی صحافی کی کتاب “The Wrong Enemy: America in Afghanistan 2001-2004” میں وہ لکھتی ہے کہ مشرف کے خلاف عدالتی کیس کے آگے بڑھنے سے اُس دور کے مزید اسرار کھلیں گے۔ مصنفہ لکھتی ہے کہ ایک دن اسلام آباد میں ریٹائرڈ جنرل مسعود ٹیلی ویژن پر مشرف کے ساتھ ایک انٹرویو دیکھ رہے تھے۔ مسعود کو جنرل مشرف کی کچھ باتوں نے متوجہ کیا ۔ مشرف ،اسامہ بن لادن کے متعلق گفتگو کر رہے تھے اور اسامہ کے معاملے میں وہ بہت زیادہ باتیں کرتے تھے۔ مسعود پر یہ بات ظاہر ہوئی کہ جنرل مشرف جانتے تھے کہ اسامہ کہاں چھپا ہو ا ہے۔ مسعود نے کہا کہ انہوں نے محسوس کیا کہ وہ جانتے تھے۔ مشرف نے مسعود کو بتایا تھا کہ ہمیں طالبان کی حمایت ترک کردینی چاہئے اور کشمیر میں جہادیوں کی حمایت جاری رکھنی چاہئے۔ نیویارک ٹائمز نے 19مارچ کی اشاعت میں اسی کتاب کے حوالے سے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اسامہ بن لادن کئی برس پاکستان میں رہے اور اس کے بارے میں اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا اچھی طرح واقف تھے۔ اس کے علاوہ اُمور اسامہ دیکھنے کیلئے آئی ایس آئی میں خصوصی ڈیسک قائم تھی جس کی پاک فوج نے تردید کی۔