مسلم ہندؤں سے سیکھیں اور تین طلاق کو ختم کریں۔ نائیڈو

احمد آباد(گجرات):ہندوسماج میں بچوں کی شادی ‘ جہیز او رشادی کی ستی کی رسم کو جس طرح ختم کردیاگیا ہے اس عمل کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیروینکیانائیڈو نے اتوار کے روز مسلمانو ں پرزور دیاوہ ہندؤں کے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے تین طلاق کے عمل کو ختم کریں۔

نائیڈو نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم سماج تین طلاق کے مسلئے پر ایک صحت مند مباحثہ کے ذریعہ اپنی عورتوں کے ساتھ انصاف کریں۔

نائیڈو نے یہاں پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ تین طلاق قابل قبول نہیں ہے ‘ مگر یہاں پر کچھ لوگ ہیں ایسے ہیں جو عورتوں کے ساتھ ناانصافی کررہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم سماج اس میں تبدیلی لائے‘‘۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ’’ ہندو سماج کی طرح بڑی تبدیلی لائے جنہوں نے بچہ شادی‘ جہیز‘ ستی کو ختم کردیا۔ میں سمجھتا ہوں اس کے لئے موثر بحث مسلم سماج میں کی جانی چاہئے تاکہ اس کے حل کے متعلق نتائج برآمد کئے جاسکیں‘‘۔

الہ آبا د ہائی کورٹ نے ڈسمبر2016میں تین طلاق کے عمل کو ’ظالمانہ‘قراردیا او راس مسلئے کو اٹھاتے ہوئے مسلم پرسنل لاء میں ترمیم کے ذریعہ مسلم خواتین کو راحت کی بات کہی تھی۔

ہائی کورٹ نے اپنے بیان میں ’فوری طلاق‘ کے مسلئے کو ’ سب سے زیادہ نقصاندہ ‘ بھی قراردیاتھا۔سپریم کورڈ مسلم سماج کے متعلق تین طلاق ‘ نکاح ‘ حلالہ ‘ کثرت ازدواج کے عمل پر متعدد شکایتوں کی مئی 11کو سنوائی کریگا۔

قبل ازیں مارچ27کو کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ( اے ائی ایم پی ایل بی) نے معزز عدالت سے کہاتھا کہ اس قسم کے عمل کے خلاف دائر کردہ درخواستیں قابل قبول نہیں ہونی چاہئے کیونکہ مذکورہ مسائل عدلیہ کے دائرے کے باہر کی ہیں

۔درایں اثناء نائیڈو نے رام مند ر کی تعمیر کے متعلق کہاکہ حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کام کریگی ۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ دیکھنا یہ ہے کہ دونوں فریقین اس مسلئے کا کیاحل نکالتے ہیں۔