نئی دہلی۔/25اپریل، ( پریس ریلیز) ملک کو توڑنے والے اور مذاہب کے درمیان دشمنی کی دیوار حائل کرنے والے اشتعال انگیز ملک مخالف بیانات کی مذمت ہی نہیں بلکہ شریف النفس انسانوں، سیکولر پارٹیوں اور ملک سے محبت رکھنے والے ہر ذی عقل کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر سنجیدگی سے غور کرے، اور فسطائی طاقتوں کا کھل کر مقابلہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار آج مرکزی جمعیتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا عزیز احمد قاسمی نے اخبارات کو جاری کردہ اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے گماشتے ملک کے مختلف گوشوں میں شرانگیز بیانات دے کر اتحاد و اتفاق کا پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں،
کبھی تو یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ مسلمان پاکستان چلے جائیں، اور کبھی مسلمانوں کی جائیدادوں پر زبردستی قبضہ کرکے ان کو بے گھر کرنا چاہتے ہیں۔ ایسی طاقتوں کو یہ جان لینا چاہیئے کہ مسلمان اس ملک میں کرایہ دار نہیں ہیں بلکہ شراکت دار ہیں اور ہمارے بزرگوں نے ملک کیلئے جو قربانیاں دی ہیں وہ اظہر من الشمس ہیں بلکہ تاریخی کتابوں میں آب زر سے لکھی ہوئی ہیں۔ وہ تمہارے ڈھکنے سے چھپ نہیں سکتیں۔ ملک کو جب بھی قربانی کی ضرورت پڑی ہے تو برادران وطن کے دوش بدوش مسلمانوں نے بھرپور قربانی دی ہے، اس لئے حکومت کو ایسے بے لگام لوگوں کی لگام کسنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ساتھ مولانا نے مسلمانوں سے یہ اپیل کی کہ اس وقت ہوش و دانش کے ساتھ سیکولر امیدواروں کو کامیاب بنائیں تاکہ ملک فسطائی طاقتوں سے محفوط رہ سکے اور اس گنگاجمنی تہذیب والے ملک میں سکون کا سانس لے سکیں۔