نئی دہلی یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام )وارانسی میں نریندر مودی کو شکست دینے کیلئے دو شنکر اچاریوں کی جانب سے انتخابی مہم چلائی جائے گی۔ ان کا ایقان ہے کہ مسلمانوں کے گناہ گار 2002 فسادات کے ذمہ دار کو اقتدار سے روکا جائے۔ وارانسی میں مودی کو ناکام بنانے کیلئے پوری کے شنکر آچاریہ سوامی اشوکا نند دیوتیرتھ نے آج کہا کہ وہ وارانسی جائیں گے اور 12 مئی کو ہونے والے انتخابات کیلئے بی جے پی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مہم چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں وارانسی جاؤں گا اور مودی کو بے نقاب کروں گا۔ جو لوگ اقتدار کی خاطر عوام میں پھوٹ ڈال رہے ہیں انہیں بے نقاب کرنا ضروری ہے ۔مودی نے ’’گناہ‘‘ کیا ہے۔ اس گناہ گار کو ہر گز برداشت نہیں کیا جاسکتا۔انصاف پسند شخص اس جیسے فرد کو قطعی قبول نہیںکرے گا۔
نریندر مودی عام ادمی پارٹی لیڈر اروند کجریوال اور کانگریس امیدوار اجئے رائے کے خلاف مقابلہ کررہے ہیں۔ شنکر آچاریہ نے کہا کہ انہوں نے خود گجرات جاکر دیکھا تھا کہ وہاں پر نریندر مودی کی حکومت میں مسلمانوں پر کتنے بھیانک جرم کئے گئے تھے ۔ 2002 کے فسادات کے بعد کی صورتحال میرے نظروں کے سامنے گھوم رہی ہے۔ انہو ںنے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس عوام کو گمراہ کرنے کیلئے مذہب کا سہارا لے رہی ہے ۔ آر ایس ایس کو سماجی ثقافتی ادارہ کے بجائے ایک سیاسی تنظیم کے طور پر سامنے آنا چاہئے ۔ شنکر آچاریہ نے کہا کہ بی جے پی قائدین ایسے بیانات جاری کرنے کیلئے بے چین و بے تاب رہتے ہیں جس سے ملک میں کشیدگی پیدا ہوجائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی خاص پارٹی کیلئے مہم نہیں چلائیں گے البتہ ان کی کوشش رہے گی کہ ان انتخابات میں سیکولر پارٹیوں کو کامیابی ملے ۔
دوارکا کے شنکر آچاریہ سوامی سروپا نند نے بھی مودی کی شدید مخالفت کی ۔انہوں نے وارانسی میں مودی کے خلاف مہم چلانے کیلئے اپنے قریبی مددگار سوامی آوی مکٹیشور آنند کو روانہ کیا ہے۔وہ بھی مودی کے خلاف مہم چلائیں گے۔ سوامی سروپا نند نے کہا کہ وہ اپنی خرابی صحت کے باعث وارانسی نہیں جاسکتے اس لئے انہوں نے اپنے ماتحت کو روانہ کیا ہے۔ سروپا نند نے اس سے پہلے بھی ہر ہر مودی کے نعرے کے خلاف احتجاج کیا تھا اور کہا تھا کہ اس نعرے سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عوام ایک شخص کی پوجا کررہے ہیں لیکن بھگوان مودی کو ناکام بنائیں گے۔ اگر ہر ہر مودی کا نعرہ نہیں روکا گیا تو مودی کی شکست یقینی ہے ۔ اس بیان پر مودی نے اسے مذہبی تنازعہ سمجھتے ہوئے فوری اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ ایسے نعرے لگانے سے گریز کریں۔