کریم نگر ۔ 26 مئی (راست) آمنہ بیگم نے چندرا بابو نائیڈو سے این ٹی آر ٹرسٹ بھون پر ملاقات کرتے ہوئے انہیں آندھرا۔ سیما کا چیف منسٹر بننے پر مبارکباد پیش کی اور ان سے اقلیتی طبقے خصوصی طور پر مسلمانوں کے حل طلب مسائل کی یکسوئی کیلئے سنٹرل گورنمنٹ سے نمائندگی کرتے ہوئے مسلمانوں کو سنٹرل گورنمنٹ میں نامزد عہدوں کے لئے سعی کرنے کی گزارش کی۔ تلگو دیشم پارٹی کا سیکولر کردار ہونے کی وجہ چندرا بابو نائیڈو نے شادی خانوں اور حج ہاؤز کی تعمیر کروائی اور تلگو دیشم دور اقتدار میں امن و سلامتی ہر طبقے کے لئے رہی۔ انہوں نے تلگو دیشم پارٹی کے امیدواروں کا تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں ناقص مظاہرہ پارٹی میں عدم تعاون اور عوام سے روابط کا فقدان رہا۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو سے کہا کہ ٹی آر ایس تلنگانہ میں بہت کم اکثریت سے کامیاب ہوئی۔ حیدرآباد، رنگاریڈی، کھمم، نلگنڈہ میں اس کا مظاہرہ غیراطمینان بخش رہا۔ ٹی آر ایس کو صرف شمالی تلنگانہ کے اضلاع سے اکثریت حاصل ہوئی۔ چندر شیکھر راؤ دراصل تلگو دیشم پارٹی کے کارکن کی حیثیت سے سیاست میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور انہوں نے تلگو دیشم پارٹی اور این ٹی آر کے زبردست حامی ہونے کی وجہ متعدد کامیابیاں حاصل کیں اور آج تلنگانہ کے چیف منسٹر کے عہدہ تک رسائی کی مگر آج ایک بات خصوصی طور پر سمجھنے کی ہے کہ ٹی آر ایس لیڈر کے قول اور فعل میں تضاد ہے جس کی وجہ شبہات پیدا ہوتے ہیں کہ وہ تلنگانہ کی ترقی کے لئے کام کریں گے یا تلنگانہ کو اور پیچھے کی طرف ڈھکیل دیں گے ، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ ایم آئی ایم ہمیشہ کی طرح دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے کبھی کار کو کبھی ہاتھ کو ووٹ ڈالنے کا مسلمانوں سے مطالبہ کیا جس کی وجہ سے مسلمانوں کے ووٹ اضلاع میں منقسم ہوگئے اور اس کا براہ راست اثر تلگو دیشم پارٹی پر پڑا۔ اسی طرح کانگریس پارٹی نے سازش کرتے ہوئے پولاورم پراجیکٹ کو سیما۔ آندھرا کے حوالے کردیا اور بھدرا چلم ڈیویژن کے 35 دیہاتوں کو مغربی گوداوری ضلع کے تحت کروادیا۔ اس طرح سے تلنگانہ عوام کا یہی نقصان ہوا۔ کانگریس پارٹی نے تلنگانہ کو معاشی پیاکیج دیئے بغیر علیحدہ اسٹیٹ قائم کیا۔ اس طرح سے تلنگانہ کی معاشی خوشحالی و ترقی میں رکاوٹ پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ یہ وقت ہی بتائے گا کہ کس طرح کے سی آر تلنگانہ نے اسٹیٹ کو ترقی کی طرف گامزن کریں گے۔ چندرا بابو نائیڈو سے جس وفد نے این ٹی آر بھون میں ملاقات کی، ان میں کے آگیا ٹاؤن پریسیڈنٹ، روڈا سرینواس کارپوریٹر، کے رمنا کارپوریٹر، راجیشم، حفصہ نقیب، نصیرالدین، ٹی این ٹی یو سی لیڈر، واجد مائناریٹی لیڈر، عامر اور وفد میں شامل دیگر افراد نے چندرا بابو نائیڈو سے نمائندگی کی۔