سب کا ساتھ سب کا وکاس نعرہ کے باوجود مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک
نئی دہلی ۔ 2ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری کی جانب سے مسلمانوں کے حق میں دیئے گئے بیان کو درست قرار دیا اور کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ بہتر رویہ اختیار کرتے ہوئے ان کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئے۔ ان کے بیان میں کوئی غلط بات نظر نہیں آتی۔ کانگریس ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ دستوری عہدہ رکھنے والی شخصیتوں کے بیانات پر ان کی پارٹی تبصرہ کرنا نہیں چاہتی لیکن اس کا موقف واضح ہے کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس ایک عقیدہ کا عنوان ہے۔ یہ کوئی نعرہ نہیں ہے۔ پارٹی مسلمانوں کے حق میں ہے اور ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک روا رکھا نہیں جانا چاہئے۔ ابھیشیک سنگھوی نے یاد دلایا کہ مرکز میں جب کانگریس زیرقیادت یو پی اے حکومت تھی اس نے ہی سچر کمیٹی تشکیل دیا تھا اور اقلیتوں کے معاشی اور سماجی موقف کے بارے میں تحقیقات کروائی تھی۔ میں نہیں سمجھتا کہ کسی کو بھی کانگریس کی نیت پر شبہ کیا جانا چاہئے۔ نائب صدر جمہوریہ نے حال ہی میں مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کی شناخت اور سلامتی کے مسائل سے فوری نمٹنا چاہئے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہ رکھا جائے۔ مودی حکومت کے ایک عہدیدار نے سب کا ساتھ سب کا وکاس جیسے نعرہ استعمال کرنے پر اعتراض کیا ہے۔ حامد انصاری کے اس بیان پر وی ایچ پی اور زعفرانی پارٹی نے شدید تنقید کی ہے۔ تاہم آر ایس ایس اپنے 3 روزہ اہم اجلاس میں رام مندر کا مسئلہ اٹھانا چاہتی ہے۔ اس اجلاس میں مرکزی وزراء کے علاوہ بی جے پی کے اعلیٰ قائدین شرکت کررہے ہیں۔ جب کبھی انتخابات قریب ہوتے ہیں تو آر ایس ایس اس طرح کے مسائل اٹھاتی ہے اور انتخابی کامیابی کیلئے حربے استعمال کرتی ہے۔