مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہر ممکنہ اقدامات

ناگرکرنول یکم/ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مسلمانوں کی خدمت میرا فریضہ ہے میری جیت کا 80 فیصد حصہ مسلمان ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار رکن اسمبلی ناگرکرنول شری مری جناردھن ریڈی نے کیا ۔ وقف کامپلکس کمیٹی ناگرکرنول کے زیر اہتمام تعلیمی سال 2013-14 میں دسویں جماعت و انٹرمیڈیٹ کے مسلم ٹاون ٹاپرس میں اسکالرشپس کی تقسیم کا پروگرام مستقر کے پنچایت راج گیسٹ ہاوز میں منعقد کیا گیا تھا ۔ اس موقع پر ایس ایس سی (10/10) صد فیصد نشانات حاصل کرنے والے ٹاون ٹاپر محمد مجیب تبریز ولد جناب محمد یوسف ہیڈ ماسٹر کو انعام اول کے تحت 5000/- روپئے ، ایک شیلڈ ، دوسرا مقام حاصل کرنے والے شیخ فیاض علی کو 2500/- شیلڈ اور اردو میڈیم کے ٹاپر سمیر ، انٹرمیڈیٹ کے عائشہ جبین بنت محمد عبدالکریم ، شاہجہاں کو انعام اول کے تحت پانچ ہزار اور دوم کے تحت 2500 روپئے فی کس بدست رکن اسمبلی مری جناردھن ریڈی ، نگرپنچایت چیرمین وی موہن گوڑ و دیگر مہمانان تقسیم عمل میں آئی ۔ اس موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی رکن اسمبلی نے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وقف اراضیات پر ن اجائز قبضوں کو برخواست کرواتے ہوئے ان اراضیات کو وقف بورڈ کے حوالے کرنے حکومت سرگرم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب مسلم لڑکیوں کی شادی کیلئے 51 ہزار روپئے رقمی امداد کے طور پر حکومت نے اقلیتوں کے حق میں پہلا قدم اٹھایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی منشور میں کئے گئے تمام وعدوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ حکومت مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کیلئے سنجیدہ ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماہ رمضان المبارک میں کئے گئے اپنے وعدے کے مطابق آنے والے عیدالفطر تک عیدگاہ کیلئے دو ایکر اراضی فارہم کریں گے ۔ انہوں نے مستقر کی جامع مسجد کے عدم تکمیل تعمیر کے سلسلے میں تخمینی تفصیلات کے ساتھ مساجد کمیٹی کے وفد کو حیدرآباد آنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں چیف منسٹر سے ملاقات کرواتے ہوئے رقمی اجرائی کروائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی صاحب جائیداد اپنی اراضی پیش کرے تو وہ مسلمانوں کیلئے ایک کمیونٹی ہال تعمیر کروائیں گے ۔ انہوں نے اپنے ذاتی انتخابی منشور کے تحت مستقر میں ایک انجینئیرنگ و میڈیکل کالج ، ہر محلے میں LED لائیٹس ، پارک کے قیام کے علاوہ مستقر کی ترقی کیلئے ہر ممکنہ کوشش کریں گے ۔ اس موقع پر رکن اسبملی کے ہاتھوں وقف کامپلکس کمیٹی کی جانب سے نئے طور پر مزید 21 بیوگان میں 200 روپئے وظیفے کی رقم تقسیم عمل میں لائی گئی ۔ قبل ازیں صدرنشین نگر پنچایت وی موہن گوڑ نے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے ان کے خاندان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مستقر کے وقف کامپلکس کی تعمیر کے وقت وہ بحیثیت سرپنچ و رکن اسمبلی تعاون کیا تھا اب بحیثیت صدرنشین نگر پنچایت کامپلکس کی ترقی میں معاون رہیں گے ۔ انہوں نے مستقر میں اقلیتوں کیلئے ایک ہاسٹل کے قیام کیلئے رکن اسمبلی سے خواہش کی ۔ نائب صدرنشین نگر پنچایت رام چندرا ریڈی نے کہا کہ طالب علم کی اعلی تعلیم کیلئے اس طرح کے حوصلہ افزائی پروگرام معاون ثابت ہوں گے ۔ صدر انتظامی کمیٹی مساجد جناب عبدالحفیظ خان نقشبندی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ بھر میں مسلمانوں کا اتنا بڑا واحد ادارہ وقف کامپلکس کی شکل میں قائم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1983 میں بزرگ حضرات کے ساتھ قوم کے مفاد کیلئے ایک غیر سیاسی ادارہ قائم کیا گیا تھا ۔ جس کی تعمیر میں اس وقت کے قائدین نے ساتھ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی پسماندگی صرف وقف بورڈ سے دور نہیں ہوسکتی جس کے لئے حکومت کو بھی آگے آنا ضروری ہے ۔ معتمد وقف کامپلکس کمیٹی جناب سید رفیع الدین نے کہا کہ بانیان وقف کامپلکس نے آمدنی کو صحیح سمت خرچ کرنے کیلئے ایک لائحہ عمل ترتیب دیا جس کے تحت اس کی آمدنی کا 7 فیصد رقم وقف بورڈ کو ادا کرتے ہوئے مابقی جملہ رقم مساجد ، مدارس ، و ملی مفاد کی خاطر خرچ کی جاتی ہے ۔ صدر وقف کامپلکس کمیٹی جناب ناصر محی الدین نے خطبہ استقبالیہ میں بانیان وقف کامپلکس کا تفصیلی تذکرہ کرتے ہوئے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے مزید ایسے رفاہی کاموں کو عمل میں لانے کا تیقن دیا ۔ انہوں نے رکن اسمبلی سے مسلم طلباء کو سرکاری امداد سے غیر بیروزگار مسلمانوں کو سرکاری اسکیمات جوڑنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ ناگرکرنول کی تاریخ میں ایک دہے سے رکن اسمبلی کوئی تھا تو حکومت کسی اور کی تھی لیکن خوش نصیبی سے اب ایم ایل اے اور حکومت دونوں ٹی آر ایس کی ہے ۔ اس موقع پر صدر ٹی این جی اوز جناب شیخ محمد بن عثمان باوزیر ، صدر بلاک کانگریس جناب حبیب الرحمن و دیگر نے خطاب کیا ۔ جناب عبداللہ خان جوائنٹ سکریٹری ٹی یو ڈبلیو جے نے بھی خطاب کیا ۔ نائب صدر جناب الحاج سید شکیل خازن محمد انیس احمد خان ، اراکین خلیل الرحمن ، قطب الدین خان ، محمود نے حصہ لیا ۔ محاسب شیخ فرید احمد نے کارروائی چلائی ۔ جیلان ، نرنجن نے انتظامات کئے ۔