ریاستی حکومت کے مختلف اقدامات، پروفیسر ایس اے شکور کی پریس کانفرنس
جگتیال ۔ یکم اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنا چیف منسٹر کے سی آر کا مقصد میناریٹیز کو تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے انگلش میڈیم ریسیڈنشیل اسکولس کا قیام ہے۔ مسلمانوں بھرپور استفادہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سکریٹری اُردو اکیڈیمی نے آج بعد نماز جمعہ مدینہ فنکشن ہال جگتیال میں پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہاکہ ریاستی حکومت ریسیڈنشیل اسکولس انگلش میڈیم کا ریاست بھر میں 120 قائم کرنا چاہتی ہے۔ پہلے مرحلہ میں 70 اس سال قائم کئے جائیں گے جس کے 350 کروڑ روپئے خرچ کرنا چاہتی ہے۔ اس سال ماہ جون سے تعلیمی آغاز کرانے کے عمارتوں میں عمل میں آئے گا۔ 2 تا 3 سال کے عرصہ میں سرکاری اراضیات کی نشاندہی کرتے ہوئے 5 ایکر اراضی پر 20 کروڑ کی لاگت سے عمارت کی تعمیر عمل میں آئے گی جس میں فی طالب ہر حکومت 80 ہزار روپئے کا خرچ کرے گی۔ اس سال پانچویں، چھٹویں اور ساتویں جماعت کا قیام عمل میں لائے گی۔ ہر جماعت دو سیکشنس پر مشتمل ہوگی۔ ہر سیکشن میں 40 طلبہ ہوں گے۔ اس حساب سے 240 طلبہ کی تعداد ہونا ضروری ہے۔ جس کے لئے تجربہ کار اساتذہ کے تقرر کے لئے 700 جائیدادوں کے علاوہ 2500 کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ اساتذہ کا تقرر عمل میں آئے گا۔ ریاست میں ضلع کریم نگر 8 مدارس کے قیام کی منظوری دی ہے۔ جبکہ ضلع ورنگل میں پانچ مدارس کی منظوری عمل میں آئی ہے۔ ضلع کریم نگر میں حضورآباد، رام گنڈم، سرسلہ، کورٹلہ، کریم نگر میں کرائے کی عمارتوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔ سوائے جگتیال کے جگتیال میں عمارت کیلئے کوشش جاری ہے جس کے لئے آج جگتیال کا دورہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے کہاکہ اس اسکول میں خالص انگلش میڈیم تعلیم دی جائے گی اور تجربہ کار اساتذہ کے علاوہ تمام سہولتوں سے آراستہ ہوگی اور پہلی زبان اردو کے علاوہ سیکنڈ لینگویج تلگو کے علاوہ مسلم طلباء کے لئے مذہبی تعلیم کے لئے دینیات اور اخلاقیات کی بھی تعلیم دی جائے گی جس کا امتحان نہیں ہوگا اور ہر سال مدرسہ اگریمیٹ ایک جماعت کا اضافہ کیا جائے گا جس کو 12 ویں جماعت تک کیا جائے گا۔ 12 ویں جماعت طلباء کو مفت کھانا اور رہائش کے علاوہ تعلیم دی جائے گی۔ اس سنہری موقع سے استفادہ کرتے ہوئے طلباء کو شریک کروانے کے لئے شعور بیدار کرنے ذمہ داران ملت اور رضاکارانہ تنظیموں اور مذہبی جماعتوں کو آگے آنے پر زور دیا۔ اس مدرسہ میں 75 فیصد میناریٹیز کے لئے کوٹہ رکھا گیا ہے جس میں اکثریت مسلم طلباء کو دی گئی ہے۔