اوٹکور ۔ 30مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سچر کمیٹی رپورٹ پر عمل کرتے ہوئے اقلیتوں کو تحفظات فراہم کئے جائیں ۔ان خیالات کا اظہار عبدالرحمن صدر ایم پی جے اوٹکور منڈل اپنے آفس پر کہا کہ ریاست تلنگانہ علحدہ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ تلنگانہ اسمبلی کے عام انتخابات ہورہے تھے ۔ ٹی آر ایس سربراہ چیف منسٹر چندرا شیکھر راؤ نے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر اب تک دو سال گزر گئے اس معاملہ میں کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ۔ مسٹر عبدالرحمن صدر ایم پی جے نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلمان معیشت کے اعتبار سے بہت پیچھے ہیں اور کمزور ہونے کے ناطے تحفظات کا ہونا بے حد ضروری ہے ۔ موصوف آج اخباری نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سچر کمیٹی اور رنگاناتھ مشرا کمیٹی نے اس بات پر زور دیا ہے ۔ کیونکہ تحفظات کی وجہ سے مسلمانوں کو سرکاری سطح پر ملازمتیں ‘ سیاست اور تعلیم میں مواقع مل سکتے ہیں ۔ موصوف نے کہا کہ تلنگانہ کے مسلمانوں کو کانگریس کے دور اقتدار میں 4 فیصد تحفظات لے تھے ‘ مگر اب چیف منسٹر اپنے انتخابی وعدہ کو مکمل کرتے ہوئے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظا فراہم کیا جائے کیونکہ مسلمانوں کی معیشت بہتر طور سدھر سکے اور انہوں نے مزید کہاکہ 12فیصد تحفظآت کیلئے روزنامہ ’’سیاست‘‘ کی کوششوں کی زبردست سراہنا کی اور کہا کہ ضرور کوشش رنگ لائے گی ۔ 12فیصد تحفظات فراہم کر کے تلنگانہ کے مسلمانوں کیلئے ایک تاریخ ساز کارنامہ قرار دیا ۔ اس موقع پر امتیاز نگری ڈبلیو پی آئی اوٹکور ‘ جاوید ایم پی جے کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔