جناب محمد عباس ریاستی جنرل سکریٹری مائناریٹی سب پلان و ریزرویشن ایکشن کمیٹی کا بیان
سنگاریڈی 22 ؍نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) جناب محمد عباس اسٹیٹ جنر ل سکریٹری میناریٹی سب پلا ن ریزرویشن ایکشن کمیٹی ریاست تلنگانہ نے آئی بی گیسٹ ہائو سنگاریڈی میں ایک پر یس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت بی سی کمیشن کا قیام عمل میں لاتے ہوئے 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کریں ۔تلنگانہ حکومت کے اعلان کے مطا بق عنقریب مختلف محکمہ جات میں 1 لاکھ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لا ئے جا ئینگے۔ان جائیدادوں کے اعلامیہ کی اجرائی سے پہلے ہی بی سی کمیشن کا قیام عمل میں لاتے ہوئے ریاست تاملناڈوکے طرز پر مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرے۔جس سے مسلمانوں کو تقریباً 12 ہزار جائیدادوں پر ملا زمتیں حاصل ہو نگی۔تلنگانہ حکومت اپنے اعلامیہ کے بعد اگر 12 فیصد تحفظات فراہم کر تی ہے تو اس سے کئی مسلمانوں کا نقصان ہو گا۔ریاست میںمسلم اقلیتی طبقہ سماجی ‘ تعلیمی‘ معاشی اور روزگار کے میدان میں کافی پسماندگی کا شکار ہیں ۔ جسٹس راجندر سچر کمیٹی ‘ رنگنا تھ مشرا کمیٹی کی رپورٹس نے اقلیتوں کی پسماندگی سے متعلق واضح طور پر حقائق پیش کئے ہیں لیکن اقلیتوں کی ترقی کیلئے بجٹ میں ان کی آبادی کے تنا سب سے حصہ مختص نہیں کیا گیا ۔ اور مختص کردہ بجٹ کو مکمل طور پر استعمال نہیں کیا گیا ۔ اقلیتوں کی معاشی ترقی کیلئے اقلیتی سب پلان بناکر ان کی آبادی کے تنا سب سے بجٹ مختص کرنے کیلئے قانون بنائیں۔اور حکومت تلنگانہ اپنے وعدہ کے مطابق 12% فیصدمسلم تحفظات فراہم کرنے کا مینا ریٹی سب پلان ریزرویشن ایکشن کمیٹی نے مطا لبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 60 لاکھ ہے۔ ان کی 80% آبادی خط غربت سے نیچے انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گذار نے کا کئی سروے رپورٹس میں انکشاف کیا ہے۔ یہ تمام افراد روزگار کے مواقع نہ ہونے سے چھوٹے چھوٹے کا روبار کر تے ہوئے اپنے تجربات اور صلاحیتوں کو ان میں استعمال کرتے ہوئے آٹو مو بائیل دوکانوں میں میکانک ‘ ڈریئور ‘ آٹو ڈرائیور بن کر زندگی گذار رہے ہیں۔اور اس کے علاوہ بیکری ‘ ہوٹلوںمیں مزدوری محنت کر تے ہوئے اپنی زندگی گذار رہے ہیں۔جسٹس راجندر سچر کمیٹی ‘ جسٹس رنگنا تھ مشرا کمیشن نے اپنی رپورٹس میں پورے اعداد و شمار کے ساتھ اس بات کا انکشاف کیا کہ ملک کے مسلمانوں کی حالت ایس سی ‘ ایس ٹی جیسے پسماندہ طبقات سے بھی بدتر زندگی گذار رہے ہیں۔ اسی لئے بجٹ میں ان کی آبادی کے تناسب سے حصہ مختص کر نیکی جسٹس راجندر سچرکمیٹی نے پرزور وکالت کی ۔جسٹس رنگناتھ مشرا کمیشن نے مسلمانوں کو ان کی آبادی کے لحا ظ سے بجٹ میں حصہ مختص کرنے اور ان کی ترقی کیلئے اقلیتوں کو 15 فیصد تحفظات دینے کی سفارش کی ۔انہوں نے وزیر اعلی کے ۔ چندر شیکھر رائو سے مطالبہ کیا کہ جسٹس راجندر سچر کمیٹی کی رپورٹ پر عمل آوری کر تے ہوئے مسلمانوں کو 12% فیصد تحفظات کی فراہمی کو روبعمل لائیں۔اس موقع پر ایم جی ۔ انور صدر ضلع میدک ایم پی جے‘ محمد مجیب ‘ محمدمختار ‘ محمد واجد ‘ محمد معین کے علاوہ دیگر موجو دتھے۔