گلبرگہ 6؍ جو ن (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مدرسہ حفاظ واقع مقبرہ مسجد گلبرگہ میں آج بعد نماز ظہر سالانہ جلسہ منعقد ہو ا ، مدرسہ ہذا میں فارغ طالب علم حافظ محمد عبد اللہ بعمر 13سال صرف 17ماہ میں قرآ ن مجید کا حفظ مکمل کرنے نیز مدرسہ ہذا کے تعلیمی سال کے اختتام اور تکمیل حفظ قرآن مجید کے موقع پر روح پر ورجلسہ کاانعقاد عمل میں آیا ۔ آغاز جلسہ میں تلاوت قرآن مجید ، حمد باری ٔ تعالی اور نعت در حضور خیر الانامؐ کے بعد مولانا مفتی سید عبد الرشید صدر مدرس دار العلوم دینیہ نے بصیر ت افروز خطاب کیا۔ مولانا نے حفظ قرآن مجید سے متعلق کئی أحایث کے حوالے سے قرآن مجید کو یاد کر نے کی اہمیت کو واضح کیا فی زمانہ عامۃ المسلمین کی قرآن مجید سے دوری پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ پہلے خواتین بچوں کو قرآنی ذہن دینے کی خاطر یہاں تک اہتمام کر تی تھیں کہ بچہ ماں کے پیٹ میں رہنے کے دوران قرآن کی تلاو ت کثرت سے کیا کرتی تھیں تا کہ آنے والا بچہ قرآن مجید سے گہرا شغف رکھے ۔ بانی مدرسہ جناب مسیح الدین جاگیردار اوران کے برادر جناب فیروز جاگیر دار کی مدرسہ کے حوالے سے ان کی خدمات کی ستائش کر تے ہو ئے کہا کہ یہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا طریقہ کار رہا کہ آپ بھی غریب بچوں کی کفالت کر تے ہو ئے انکی دینی تعلیم وتربیت کا اہتمام کرتے تھے ۔ قبل ازیں مولانا الحافظ مفتی سید عبد الرؤف مفتی دارالعلوم دینیہ، اور مولانا فضل احمد سہر وردی معلم دار العلوم دینیہ نے مدرسہ ہذا میں منعقدہ سالانہ امتحانات میں بحیثیت ممتحن طلباء کا امتحان لیا جس کا نتیجہ بھی جلسہ ہذا میں سنا یا گیا ۔
جلسہ میںشریک مہمان علما ء حضرات کی بھی جلسہ ہذا میں گلپوشی کی گئی فارغ طالب علم کے نانا اور چاچا اور دیگر رشتہ دار حضرات بھی اس روح پرورمنظر کو دیکھ کر آبدیدہ ہو گئے ۔جلسہ میں تقریر کے اختتام پر مولانا حافظ معین الدین صدر مدرس مدرسہ ہذا نے سالانہ تعلیمی رپورٹ پیش کی جلسہ کا رروائی بھی موصوف نے چلائی ۔جلسہ میں طلباء مصلیان کے علاوہ بہت سے اہل علم حضرات بھی شریک رہے جن میں قابل ذکر مولانا عبد الوکیل صدیقی ، مولانا تنویر احمد اشرفی مولانا حافظ غلام محمد اشرفی ، مولانا حافظ محمد اویس قادری ، مولانا حافظ مزمل انصاری مولانا شاہ قاسم حیدر ، مولانا حافظ قاسم بخاری،مولانا حافظ محمود پاشا، مولانا حافظ عبد الرسول ،مولوی محمد جمیل احمد صدیقی اور دیگر شامل تھے ۔جلسہ کا اختتام قاسم علی حیدر کے سلام پر ہوا۔