مساجد، منادر اور دیگر مذہبی عبادتگاہوں کی فلم بندی

ایس ایم بلال
حیدرآباد 24 فروری ۔ شہر میں مذہبی عبادتگاہوں کے موثر تحفظ کے ساتھ ساتھ نئے تنازعات پر قابو پانے کے مقصد سے سٹی پولیس نے ان کا ریکارڈ محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ پولیس کی جانب سے منادر‘ مساجد‘ چھلے اور دیگر مذہبی مقامات کی فلمبندی کی جارہی ہے اور متعلقہ پولیس اسٹیشنس میں ان کا ریکارڈ محفوظ رکھا جارہا ہے۔ مذہبی مقامات کے سلسلہ میں حالیہ دنوں پیش آئے تنازعات اور فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعات کو دیکھتے ہوئے پولیس نے پہلی مرتبہ اس نوعیت کا کام شروع کیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کمشنر پولیس حیدرآباد مسٹر ایم مہندر ریڈی نے شہر کے تمام 60 پولیس اسٹیشنوں کے انسپکٹران کو ہدایت جاری کرتے ہوئے اپنے متعلقہ علاقوں میں موجود مذہبی مقامات کی تفصیلات ریکارڈس کی شکل میں محفوظ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ شہر حیدرآباد میں گذشتہ کئی مرتبہ منادر کی اچانک توسیع کو لیکر فرقہ وارانہ نوعیت کے تنازعے رونما ہوئے تھے جس کے سبب پولیس نے یہ سنجیدہ اقدام اٹھاتے ہوئے ریکارڈس محفوظ کرنے کا کام شروع کیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس مذہبی مقامات کے حدود اربعہ کی تفصیلات بھی محفوظ کی جارہی ہے اور اس سلسلہ میں جی ایچ ایم سی حکام کی مدد حاصل کی جارہی ہے۔ مذہبی مقامات کے ریکارڈس محفوظ کرنے کے سلسلہ میں چند ماہ قبل نارائن گوڑہ پولیس نے ایک پائلیٹ پراجکٹ کا آغاز کیا تھا جو کامیاب ثابت ہوا اور کمشنر پولیس نے اس پولیس اسٹیشن کی جانب سے ریکارڈس تیار کرنے اور انہیں محفوظ کرنے کی نمایاں کارکردگی پر دونوں شہروں کے پولیس اسٹیشن عملے کو نارائن گوڑہ پولیس کی طرز پر ریکارڈس تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔شہر کے حساس اور انتہائی حساس علاقوں میں خاص توجہ مرکوز ہے اور متعلقہ سیکٹر کے سب انسپکٹران کو ریکارڈس تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذہبی مقامات کے ریکارڈس پولیس اسٹیشن میں لیمینیشن کے ذریعہ محفوظ کئے جارہے ہیں اور ان ریکارڈس کا ہنگامی حالات یا فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعات رونما ہونے پر استعمال کیا جائے گا۔ کمشنر پولیس کی جانب سے اس اقدام کی سراہنا کی گئی ہے کیونکہ آئے دن شہر میں مذہبی مقامات کی اچانک توسیع کے واقعات سے امن و امان کو خطرہ لاحق ہوگیا تھا اور تحریری ریکارڈ موجود ہونے پر کئی تنازعات کی بروقت یکسوئی کی جاسکتی ہے ۔ متعلقہ پولیس کی جانب سے مذہبی مقام یعنی مندر یا مسجد کے سرپرستوں کی تفصیلات کے علاوہ مذہبی عمارتوں کی تصاویر بھی محفوظ کئے جارہے ہیں۔