مزید روسیوں پر اولمپکس کیلئے امتناع، معطل اتھلیٹس 108 ہوگئے

لوزین ، 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مزید 19 روسی کشی رانوں پر اولمپکس کیلئے امتناع عائد کردیا گیا ہے جس کے ساتھ اس قوم کے ریو گیمز کیلئے معطل اتھلیٹس کی تعداد 108 تک پہنچ گئی جبکہ سارے روسی کھیلوں میں سرکاری سرپرستی میں ڈوپنگ کے دھماکو انکشافات ہوئے ہیں۔ چونکہ معطل روسیوں کی فہرست بڑھتی جارہی ہے، اس لئے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کو بدستور شدید تنقیدوں کا سامنا ہورہا ہے کہ وہ روس پر ہی پابندی عائد کردینے میں ناکام ہورہی ہے۔ جرمنی کے اولمپک ڈسکس چمپئن رابرٹ ہارٹنگ نے صدر آئی او سی تھامس باش پر کرارا لفظی حملہ چھیڑتے ہوئے اپنے ہم وطن کو ’’اینٹی ڈوپنگ سسٹم نہیں بلکہ ڈوپنگ سسٹم کا حصہ‘‘ قرار دے دیا۔ باش نے جوابی وار کیا کہ انفرادی اسپورٹس فیڈریشنس کو یہ طے کرنے کی اجازت دینا کہ کون سے روسی مسابقت کرسکتے ہیں، دنیا بھر میں موجود ہر صاف ستھرے اتھلیٹ کے حق کا احترام ہے۔ باش نے نشاندہی کی کہ جن روسیوں کو آخرکار اولمپینس بننے کا موقع نصیب ہوگا انھیں 5 اگست کو شروع ہونے والے گیمز کیلئے ہری جھنڈی دکھائے جانے سے قبل اعلیٰ ترین معیار کی رکاوٹوں (جانچ پڑتال) سے گزرنا پڑے گا۔ پانچ کینوئسٹ اور دو ماڈرن پنٹاتھلیٹس پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اس طرح اتوار سے امتناع والے روسیوں کی تعداد 41 ہوگئی۔ یہ سب اُن 67 ٹریک اینڈ فیلڈ اتھلیٹس کے علاوہ ہیں جن پر پہلے ہی انٹرنیشنل اسوسی ایشن آف اتھلیٹکس فیڈریشنس (آئی اے اے ایف) کی جانب سے امتناع عائد ہوچکا ہے۔ یوں تو جوڈو، گھڑسواری، ٹینس اور شوٹنگ میں مسابقت کرنے والے روسی اتھلیٹس کیلئے خوشخبری آئی، لیکن ورلڈ روئنگ نے سخت اقدام میں روس کے 28 روئرز کے منجملہ 22 کی ریو گیمز میں مسابقت پر امتناع عائد کردیا ہے۔