رامپور (یوپی) 29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ضلع کی ایک عدالت نے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کی ایک سال کی سزا کی تعمیل پر حکم التواء جاری کیا ہے۔ 2009 ء کے لوک سبھا انتخابات کے دوران امتناعی احکام کی خلاف ورزی کی پاداش میں انھیں ایک سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت نے انھیں ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج پی کے گوئل نے مملکتی وزیر پارلیمانی اُمور مختار عباس نقوی کو کل راحت دیتے ہوئے ان کے وکلاء کی دلیلوں کی سماعت کی کہ مرکزی وزیر کے خلاف پولیس کی کارروائی سیاسی مقصد براری ہے اور نقوی کے خلاف پولیس کے الزامات کے حق میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔ وکلاء نے عدالت میں بیان کیاکہ پولیس نے جس دن کا اپنے کیس میں ذکر کی ہے اس دن کوئی تشدد برپا نہیں ہوا تھا۔ جبکہ بی جے پی قائدین پرامن طریقہ سے سیاسی ورکرس کو مبینہ طور پر نشانہ بنائے جانے کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے۔ مرکزی وزیر کو ایک سال کی سزا دی گئی تھی۔ ان کے علاوہ دیگر 19 بی جے پی کارکنوں پر الزام ہے کہ اُنھوں نے انتخابی مہم کے دوران امتناعی احکام کی خلاف ورزی کی تھی۔ 14 جنوری کو مختار عباس نقوی کے خلاف رامپور پولیس کی جانب سے 24 اپریل 2009 ء کو عدالت میں ایک کیس دائر کیا تھا جس کی سماعت کرتے ہوئے ایک سال کی سزا سنائی گئی تھی لیکن ضلع عدالت نے اس پر حکم التواء جاری کیا ہے۔