مراٹھا کو 16 اور مسلمانوں کو 5 فیصد تحفظات

ممبئی ۔ 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات میں بدترین شکست اور مجوزہ اسمبلی انتخابات کو ملحوظ رکھتے ہوئے کانگریس ۔ این سی پی حکومت نے آج سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں مراٹھا کو 16 فیصد اور مسلمانوں کو 5 فیصد تحفظات کی منظوری دے دی۔ سیاسی اثرورسوخ کے حامل مراٹھا طبقہ اور مسلمانوں کو زائد 21 فیصد کوٹہ کی آج کابینہ کی منظوری کے بعد تحفظات کی حد 73 فیصد تک جاپہنچی ہے۔ چیف منسٹر پرتھوی راج چوہان نے کابینہ کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مراٹھا طبقہ کو تعلیمی اور سماجی طور پر پسماندہ تصور کیا جارہا ہے چنانچہ انہیں 16 فیصد کوٹہ منظور کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کیلئے منظورہ کوٹہ مذہب کی بنیاد پر نہیں ہے بلکہ سماجی اور معاشی پسماندگی کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کا یہ فیصلہ فوری اثر کے ساتھ نافذ ہوگا اور دیگر طبقات کو موجودہ 52 فیصد تحفظات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے تحفظات پر 50 فیصد کی پابندی کے فیصلہ کے بعد کیا حکومت کا یہ اقدام قانونی طور پر قابل قبول ہوگا؟ چوہان نے کہا کہ اگر کوئی عدالت سے رجوع ہوتا ہے تو ہم اپنے موقف کی وضاحت کریں گے۔ انہوں نے ان اطلاعات کو بھی مسترد کردیا کہ حالیہ انتخابی شکست کی وجہ سے مراٹھا اور مسلم رائے دہندوں کو راغب کرنے کے مقصد سے تحفظات فراہم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کا یہ عمل 2004ء میں شروع کیا گیا۔ مسلمانوں کی تعلیمی، سماجی اور معاشی پسماندگی کے تعلق سے سچر کمیٹی اور رنگناتھ مشرا کمیشن کی سفارشات موجود ہیں۔ لوک سبھا کے حالیہ انتخابات میں این سی پی ۔ کانگریس اتحاد کو بدترین شکست کے بعد ایک گروپ کی جانب سے تحفظات کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا تھا۔

وزیر بھارتی صنعتیں نارائن رانے کی زیرقیادت کابینی ذیلی کمیٹی نے جاریہ سال کے اوائل میں حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کی جس میں مراٹھا کو 20 فیصد تحفظات کی سفارش کی گئی تھی۔ اس دوران اپوزیشن بی جے پی نے مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کے فیصلہ کو سیاسی محرکات پر مبنی اور غیردستوری قرار دیا۔ اسمبلی اور کونسل میں قائد اپوزیشن ایکناتھ کھاڈسے اور ونود تاڑے نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ دستور میں مذہب کی بنیاد پر تحفظات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مراٹھا طبقہ کو 16 فیصد تحفظات دیتے ہوئے بیوقوف بنایا ہے جبکہ رانے کمیٹی نے 20 فیصد تحفظات کی سفارش کی تھی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مراٹھا کو تحفظات کے فیصلے کو اگر عدالت میں چیلنج کیا جاتا ہے تو بی جے پی حکومت کی تائید کرے گی۔