مذہبی خبریں

عرس شریف
حیدرآباد /28 مئی ( راست ) عرس شریف حضرت سیدنا خواجہ زین الدین حسینی چشتی سمرقندی نبیرہ سلطان الہند خواجہ اعظم غریب نواز قدس سرہ العزیز مارڈی شریف تعلقہ لوہارہ ضلع عثمان آباد مہاراشٹرا حسب عمل درآمد قدیم زیر سرپرستی سجادہ نشین و گدی نشین شہزادہ غریب نواز حضرت سید محمد خواجہ پاشاہ صلاح الدین حسینی چشتی المعروف الحاج سید شاہ عاشق عصمت اللہ شاہ حسینی چشتی سمر قندی گیسودراز منعقد ہوگا ۔ روانگی جلوس صندل مبارک 2 جون بروز پیر بعد نماز عشاء خانقاہ چشتیہ زینیہ کاشانہ عصمت پھسل بنڈہ سنتوش نگر سے روانہ ہوگا ۔ 3 جون بروز منگل صندل مالی کی رسم انجام دی جائے گی و جلسہ فیضان اولیاء منعقد ہوگا ۔ 4 جون بروز چہارشنبہ جشن چراغاں و محفل سماع 5 جون بروز جمعرات عاشقان خواجہ کی جانب سے پیش کردہ نذرانہ چادرگل غلاف مبارک ، محفل ختم خواجگان کے بعد عرس کا اختتام عمل میں آئے گا ۔

ہندوستان میں اسلام کی آمد پر آج خطاب عام
حیدرآباد /28 مئی ( راست ) مسلم متحدہ کونسل حیدرآباد و سکندرآباد کے زیر اہتمام ’’ ہندوستان میں اسلام کی آمد ‘‘ کے عنوان پر ایک خطاب عام 29 مئی بروز جمعرات بارکس میدان میں منعقد ہوگا ۔ صدارت فضیلتہ الشیخ دکتور سعید احمد عمری مدنی حفظاللہ امیر صوبائی جمعیت الحدیث آندھراپردیش کریں گے ۔ اس سے فضیلتہ الشیخ ظفر الحسن مدنی پرتاب گڑھی حفظ اللہ ، الشیخ محمد عبدالرحیم خرم جامعی حفظ اللہ مخاطب کریں گے ۔

یوم وصال امام اعظم ابوحنیفہؒ
نعتیہ و منقبتی مشاعرہ
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( راست ) : ادارہ اپناشہر اپنے لوگ ، انجمن بقائے ادب ، جمالستان اردو کے زیر اہتمام یوم وصال امام اعظم ابوحنیفہؒ یکم جون کو 5 بجے شام بمکان محمد ضیا عرفان قادری حسامی نزد شاہ فنکشن ہال ریڈہلز روبرو پیراماونٹ ٹاور اندرون گیٹ فلیٹ نمبر 101 زیر نگرانی مولانا محمد عبدالحی قاسمی منعقد ہوگا ۔ امام اعظم ابوحنیفہؒ کی سیرت طیبہ سے نوجوان نسل کو واقف کروانے کی غرض سے یہ محفل کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ ادبی اجلاس کے فوری بعد طرحی منقبتی و غیر طرحی نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوگا ۔ نگران مشاعرہ کا مشاعرہ گاہ میں اعلان کیا جائے گا ۔ مصرع یہ ہے ’ واقعی علم کا دریا ہیں امام اعظم ‘ قافیہ تنہا ۔ منشا وغیرہ ۔ شعراء کے لیے سواری خرچ کا اہتمام کیاگیا ہے ۔ شرکت کی عام اجازت ہے ۔ سید یوسف روش اور سہیل عظیم کنوینر مشاعرہ ہیں ۔۔

عرس شریف
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( راست ) : حضرت سید حبیب سادات صاحبؒ کے عرس شریف تقاریب کا آغاز 29 جون بعد نماز عصر صندل مبارک سے ہوگا جو کہ پنجہ شاہ قدم رسول سے برآمد ہو کر بعد نماز مغرب درگاہ حضرت ممدوح واقع محبوب چوک پہنچے گا ۔ متولی درگاہ شریف جناب محمد وحید قادری رسم صندل مالی انجام دیں گے ۔ بعد نماز عشاء محفل سماع منعقد ہوگی ۔ جب کہ دوسرے روز 30 جون کو بعد نماز فجر سلام و فاتحہ خوانی ، چادر گل پیش کی جائے گی ۔۔

ملت کے مسائل کو حکومت کے سامنے لایا جائے گا
جمعیتہ العلماء ہند کا اجلاس ، مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا خطاب
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( پریس نوٹ ) : جمعیتہ علماء ہند کی عاملہ نے ملک کے بدلے ہوئے سیاسی پس منظر میں مسلمانوں کے مختلف مسائل کا جائزہ لیا اور ان کی یکسوئی کے لیے اختیار کی جانے والی حکمت عملی پر غور و خوض کیا ۔ اجلاس کی صدارت مولانا قاری محمد عثمان منصور پوری نے کی ، جس میں ملک بھر سے علماء کرام نے شرکت کی ۔ صدر جمعیتہ علماء آندھرا پردیش مولانا حافظ پیر شبیر احمد اس اجلاس میں شرکت کے بعد کل شام حیدرآباد واپس ہوئے ۔ انہوں نے اجلاس کی روداد سے واقف کرواتے ہوئے ایک پریس نوٹ میں کہا کہ مرکزی جمعیتہ نے طئے کیا ہے کہ نئی حکومت کے اقدامات پر نظر رکھتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ ملک و ملت کے مسائل حکومت کے سامنے رکھے گی جن میں ریزرویشن ، انسداد فرقہ وارانہ فسادات بل ، بے قصور افراد کی رہائی ، آسام میں مسلمانوں کی شہریت کے مسائل وغیرہ شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مسلمانوں کو درپیش معاشرتی اور معاشی مسائل پر بھی تفصیلی مباحث ہوئے اور مختلف اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ مولانا سید محمود اسعد مدنی جنرل سکریٹری نے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے عام حالات سے روشناس کروایا اور کہا کہ عام مسلمانوں کو دین سے واقف کروانے کی ذمہ داری علماء پر عائد ہوتی ہے ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ وہ کس حد تک اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں ۔ اجلاس نے مختلف قرار دادیں منظور کیں ۔ ملک کے سیاسی حالات سے متعلق قرار داد میں کہا گیا کہ اقتدار کی تبدیلی جمہوری عمل کا ایک حصہ ہے اور جمعیتہ کا یہ اجلاس نئی حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرواتا ہے کہ وہ آئین ہند اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے تمام شہریوں کے ساتھ انصاف اور ملک میں امن و امان کی برقراری کو یقینی بنائے ، اور ترقی ، روزگار کی فراہمی ، بدعنوانی و غربت کے خاتمہ کے تعلق سے کسی بھید بھاو کے بغیر اپنے انتخابی وعدے پورے کرے ۔ مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے نائب صدر مولانا عبدالقوی کی بے جا اور غیر قانونی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس نے برما میں مسلم اقلیت کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی بھی مذمت کی گئی اور حکومت ہند ، اقوام متحدہ ، یوروپی یونین اور اسلامی ممالک کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس قتل و غارت گیری کو روکنے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں ۔ اس سے ہٹ کر فتنہ قادیانیت و عیسائیت اور فتنہ ارتداد ، لے پالک معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ ، آبادی کے تناسب سے مسلمانوں کے لیے ریزرویشن ، پسماندہ و ناخواندہ علاقوں میں مکاتیب کے قیام ، اسلامی تشخص کے تحفظ اور معاشرتی اصلاح ، اوقاف کے تحفظ اور مساجد کی واگزاری اور دیگر امور کے تعلق سے بھی تجاویز منظور کی گئیں ۔۔