مدینہ منورہ کی حاضری میں آداب کا خیال رکھنے کا مشورہ

دفتر سیاست میں عمرہ کلاس ، مفتی سید آصف الدین ندوی قاسمی کا خطاب
حیدرآباد ۔ /20 مارچ (راست) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت مبارکہ تو مکہ مکرمہ میں ہوئی ۔ آپ ﷺ کا بچپن و جوانی ، شادی شدہ زندگی اور نبوت کے تیرہ سال کا مبارک دور مکہ مکرمہ ہی میں گذرا لیکن مشیت ایزدی تھی کہ آپ کا مقام و مسکن تاقیامت مدینہ منورہ بنے اسی لئے آپ ﷺ نے مکہ مکرمہ سے ہجرت فرمائی ۔ دوسرے ملکوں و علاقوں اور شہروں کے بجائے مدینہ منورہ کو قبولیت سے نوازا گیا ۔ یہ انتخاب بتلاتا ہے کہ قیامت تک مدینہ کا شرف و قبولیت ، پسندیدگی و تعلق تمام ملکوں شہروں پر ثابت ہوگیا ۔ رسول اللہ نے اسی لئے فرمایا ہے کہ جو مدینہ کی سکونت اختیار کرنے پر قادر ہو تو اسے چاہئیے کہ وہ اس کو اپنا مسکن بنائے ۔ مدینہ کی سردی و گرمی برداشت کرنے پر جنت کی بشارت عنایت فرمائی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی سید آصف الدین ندوی قاسمی جنرل سکریٹری لبیک سوسائیٹی نے روزنامہ سیاست کے اشتراک سے جاری عمرہ تربیتی کلاس منعقدہ گولڈن جوبلی ہال احاطہ روزنامہ سیاست میں کیا اور اپنے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مدینہ منورہ کا سفر ہوتا ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ حاضری کیفیات سے عاری حضوری سے خالی ہے بلکہ تصویر کشی و سیلفی بنانے میں تباہ ہورہی ہے ۔ اس کے اثرات و برکات تو ایسے ہیں کہ زندگی کی کایا پلٹ جائے ۔ زندگی میں روحانیت و نورانیت پیدا ہوجائے لیکن شیطان نے ہمیں بے ادبی و بے احترامی کی ایسی ڈگر پر لے کر چلا ہے کہ ہم حقیقی روح سے محروم ہیں۔ قبل ازیں مولانا محترم نے مدینہ منورہ کے قیام کے آداب ، صلاۃ و سلام اور مسجد نبوی و مقامات مقدسہ پر تفصیلی خطاب کیا اور عمرہ کے فرائض و واجبات تمام عازمین کو سکھلائے اور تلبیہ کے معانی و مطالب سمجھائے ۔ جناب محمد نواب نے عازمین عمرہ و زائرین مدینہ منورہ کے خیرمقدمی کلمات میں کہا کہ یہ ایک روحانی تحریک ہے جس کا مقصد عازمین کی دینی تربیت و عملی رہنمائی ہے اور یہ کارواں روزنامہ سیاست کے اشتراک سے استقامت کے ساتھ رواں دواں ہے ۔ مولانا کی دعا پر کلاس اختتام پذیر ہوئی ۔