مدھیہ پردیش میں گئو رکشکوں کے ظلم سے متاثرہ لوگوں سے ایس ڈی پی آئی کی وفد کی ملاقات

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کی ایک ریاستی وفد نے ریاستی صدر عرفان الحق انصاری کی قیادت میں مدھیہ پردیش کے سیونی علاقے میں گزشتہ 22مئی2019کو گائے کا گوشت لے جانے کے شک میں گئو رکشکوں کے حملے کا شکار ہوئے متاثرین سے ملاقات کی اور انہیں ہر ممکن قانونی تعاون فراہم کرنے کا تیقن دلایا اور ملزموں کے خلاف کسی طرح کے دباؤ میں نہ آکر قانونی لڑائی لڑنے کی حوصلہ افزائی کی۔ ریاستی صدر عرفان الحق انصاری نے اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مدھیہ پردیش حکومت پر الزام لگایا کہ ریاستی حکومت گائے سے متعلقہ ظلم پر قابوکرنے میں ناکا م رہی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائے اور ان تمام غنڈوں کو گرفتار کیا جائے جو اس غیر انسانی حرکت میں ملو ث ہیں اور گئو رکشکوں کی پشت پناہی کررہے فرقہ پرست عناصر کا پتہ لگا کر ان کے خلاف بھی سخت سے سخت کارروائی کی جائے ۔عرفان الحق انصار ی نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 22مئی کو تین افراد کو درخت سے باندھ کر پیٹا تھا اور خاتون کے ساتھ بدتمیزی کی گئی تھی۔ پولیس کو اطلاع ملنے کے بعد پولیس اس جگہ پہنچی اور تینوں متاثرین کو گائے کا گوشت رکھنے کے شک میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرکے جیل بھیج دیا۔ تاہم یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک اہم ملزم اور سری رام سینا کا صدر شوبھم باگھل نے اس حملے کی ویڈیو کو سوشیل میڈیا میں شیئر کیا۔ اس ویڈیو کو متاثرہ کی بہن نے دیکھا اور پولیس سے شکایت کی اور ایف آئی آر درج کیا۔ جس کے بعد ملزمان کو 6 جون تک عدالتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ دریں اثناء ایس ڈی پی آئی نے 25مئی کو گروگرام میں ہوئے اس واقعے کی بھی سخت مذمت کی ہے جس میں ایک مسلم نوجوان محمد برکت کو ایک گروہ نے ٹوپی نکالنے اور بھارت ماتا کی جئے اور جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا ۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ ملک کے اقلیتی طبقات تک یہ پیغام پہنچ سکے کہ ملک میں وہ محفوظ ہیں۔