بھوپال ۔ 27 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : غیر موسمی بارش اور ژالہ باری سے متاثر کسانوں کے مسائل پر مدھیہ پردیش حکومت سے کوئی تیقن حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد کانگریس ارکان اسمبلی نے آج ایوان اسمبلی میں گذشتہ 3 یوم سے جاری احتجاجی دھرنا سے دستبرداری اختیار کرلی ۔ اپوزیشن لیڈر ستیہ دیو کاترے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ احتجاجی دھرنا اور غیر معینہ بھوک ہڑتال کے باعث ہمارے 2 ارکان اسمبلی عمر سنگھار اور مدھوبھگت کی صحت تشویشناک ہوگئی اور انہیں ہاسپٹل میں شریک کروایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا اس مسئلہ پر طویل مشاورت کے بعد ہم نے پہلے مرحلہ کے احتجاج سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے ۔ کل شب اسمبلی کے سیکوریٹی عہدیداروں نے احتجاجی ارکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایوان اسمبلی کا تخلیہ کردینے کی ہدایت دی ہے ۔ مسٹر کاترے نے یہ وضاحت کی کہ ہم نے محض نوٹس کی وجہ سے احتجاج ( ایجی ٹیشن ) سے دستبرداری اختیار نہیں کی بلکہ اسمبلی میں نوٹس کا جواب دیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ارکان اسمبلی سے ٹیلی فون پر یہ شکایت کی جارہی ہے کہ برقی بلز کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے کسانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے اور متعلقہ عہدیدار نقصانات فصل کا معاوضہ بھی ادا نہیں کررہے ہیں ۔ جس کے پیش نظر ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آج سے متعلقہ علاقوں میں دوسرے مرحلہ کی احتجاجی تحریک شروع کی جائے ۔ واضح رہے کہ ایوان اسمبلی میں کسانوں کو امداد و راحت کی فراہمی کے مسئلہ پر ایک دن کی طویل بحث پر چیف منسٹر شیوراج سنگھ کے جواب سے غیر مطمئن کانگریس ارکان ایوان کی کارروائی ملتوی کئے جانے کے بعد بھی دھرنا پر بیٹھ گئے تھے اور کل سے غیر معینہ بھوک ہڑتال بھی شروع کردی تھی جسے آج برخاست کردیا گیا ۔۔