مدھیہ پردیش اسمبلی اجلاس 9 دن قبل ہی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

ویاپم اسکام پر کارروائی مفلوج، بی جے پی رکن کی جانب سے جوتا دکھانے پر اپوزیشن چراغپا

بھوپال ۔ 22 ۔ جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش اسمبلی کا اجلاس ویاپم اسکام پر مسلسل شور و غل اور ہنگامہ آرائی کے بعد مقررہ نظام الاوقات سے 9 دن قبل ہی  غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ اجلاس میں آج کی کارروائی (بزنس) کا اعلان کئے جانے کے بعد ویاپم اسکام پر مسلسل ہلڑبازی اور نعرہ بازی کے باعث غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ کروڑہا روپئے کے ویاپم اسکام پر متواتر تیسری مرتبہ اسمبلی کا اجلاس درمیان میں ہی اختتام پذیر ہوگیا۔ مانسون اجلاس سے قبل بجٹ اور سرمائی اجلاس بھی مبینہ اسکینڈل پر اچانک ملتوی کردیئے گئے تھے۔ مانسون اجلاس کے تیسرے دن آج صبح کارروائی شروع ہوتے ہی بہوجن سماج پارٹی کے 4 ارکان بشمول 2 خواتین ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور ویاپم اسکام پر چیف منسٹر شیوراج چوہان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے لگے ۔ بعد ازاں احتجاج میں کانگریس ا رکان بھی شامل ہوگئے ۔

نعرہ بازی کے دوران اسپیکر سیتارام شرما نے وقفہ صفر شروع کرنے کی کوشش کی اور بی جے پی رکن نریندر سنگھ کشواہا کو تقریر کی اجازت دیدی لیکن بی ایس پی ارکان کی نعرہ بازی سے کشوریا برہم ہوئے اور نشست سے اٹھ کر ایوان کے وسط کی سمت جاتے ہوئے اپنا ہاتھ اور جوتے دکھانے لگے جس پر بی ایس پی اور کانگریس ارکان چراغپا ہوگئے اور بی جے پی رکن کی حرکت کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کردیا ۔ دریں اثناء وزیر پارلیمانی امور نروتم مصرا کی مداخلت پر کشواہا اپنی نشست پر واپس آگئے۔ ایوان میں جب نظم و  ضبط بحال نہیں ہوسکا تو اسپیکر نے 10 منٹ کیلئے کارروائی ملتوی کردی اور دوبارہ کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اور حکمراںجماعت کے ارکان نے ویاپم اسکام پر ایک دوسرے کے خلاف الزامات اور جوابی الزامات عائد کئے جس کے نتیجہ میں اجلاس کو دوسری مرتبہ 11.30بجے تک ملتوی کردینا پڑا۔ تاہم بی ایس پی ارکن ستیہ پرکاش شکوار، شیلا تیاگی ، اوشا چودھری اور بلویر سنگھ دنتوڈیہ ایوان کے وسط میں بیٹھے رہے ۔ حتیٰ کہ انہوں نے نشستوں پر واپس آجانے کیلئے صدرنشین کے درخواست کو بھی نظر انداز کردیا۔ اس موقع پر کانگریس ارکان بھی احتجاج میں ان کے ساتھ شامل تھے ۔

کرسی صدارت کی بارہا گزارش کے باوجود صورتحال قابو میں نہیں آئی تو اسپیکر نے آج کی کارروائی سے متعلق فہرست بشمول مالیاتی بلز کا تذکرہ کیا ۔ شور و غل کے دوران وزیر پارلیمانی امور نے ایک تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ فہرست میں شامل تمام امور کو مکمل کرلیا گیا ہے اور ایوان کو غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی  کردیا جاسکتا ہے جس کے بعد اسپیکر نے یہ قطعی اعلان کردیا ۔ بعد ازاں کانگریس ا رکان ایوان سے بہر نکل آئے۔ اسمبلی کے باب الداخلہ پر دھرنادیا اور چیف منسٹر  کے خلاف نعرے بلند کئے۔ تاہم وزیر پارلیمانی امور نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں آج پیش آئے واقعات غیر جمہوری اور جمہوریت کے حق میں غیر صحتمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسمبلی چلانا چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن خبروں میں آنے کیلئے احتجاج کرنے پر اٹل ہیں اور ان حالات میں اجلاس ملتوی کردینے کے سواء کوئی چارہ کار نہیں ہے ۔