مدارس دینیہ ایمان کی بقاء کے اہم ترین ذرائع، مساجد اتحاد و اتفاق کے مراکز

حیدرآباد /2 اپریل ( راست ) مدرسہ دارالعلوم فیض عاقلؒ کا افتتاح مسجد نورانی ڈی پوچم پلی قطب اللہ پور ضلع رنگاریڈی میں زیر نگرانی الحاج محمد علیم الدین وزیر سرپرستی مولانا الحاج قاضی محمد سمیع الدین قاسمی نرساپوری ناظم مدرسہ مفتاح العلوم نرساپور عمل میں آیا ۔ مولوی محمد اکبر محی الدین داعی نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بڑی خوشی ہو رہی ہے کہ یہ مسجد نورانی جو قدیم اور چھوٹی تھی آج بہترین خوشنما تعمیر کی شکل میں نظر آرہی ہے اور اسی کے ساتھ اس مسجد کو ہمیشہ آباد رکھنے کیلئے ایک دینی ادارہ کا قیام بنام دارالعلوم فیض عاقلؒ ( شاخ دارالعلوم ابراہیمیہ اسبسطاس ہلز کالونی ) عمل میں آرہا ہے ۔ یہ مجلس بڑی مبارک مجلس ہے ۔ حدیث میں آتا ہے جو اللہ کے بندے اللہ کی محبت میں اللہ کو راضی کرنے کیلئے ایک جگہ جمع ہوتے ہیں

مجلس کے اختتام پر اللہ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ ان سب کے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دو ان کو خوشخبری سناؤ اور اس مجلس میں بیٹھنے والے تمام لوگوں کی مغفرت کردیا حافظ محمد شاہد خطیب مسجد ہذا نے مسجد نو کی تعمیر اور دینی ادارہ کے قیام میں جن احباب نے حصہ لیا وہ قابل تعریف ہیں ۔ مسجد کو آباد کرنے ادارہ کو تعلیمی ترقی میں اہم رول ادا کرنے پر زور دیا ۔ مہمان مقرر مولانا حافظ محمد ذکی الدین راہی حسامی سیوانگری بانی و مہتمم دارالعلوم ابراہیمیہ اسبسطاس ہلز کالونی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضورﷺ نے فرمایا تم میں بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور اس کو سکھائے مساجد اللہ کے گھر اور مدارس دینیہ رسول اللہ کے گھر ہیں ۔ اس مسجد کی تعمیر نو میں حصہ لینے والی جناب شیخ حسین کی دختر ڈاکٹر محمد امجد علی پاشاہ کی اہلیہ خوش نصیب ہیں جنہوں نے اپنی تمام پونجی سے مسجد کو تعمیر کروایا ۔ حدیث کے مطابق اللہ ان کو جنت میں بہترین محل عطا کرے گا پھر ادارہ یعنی دارالعلوم فیض عاقل کی تعمیر میں جناب اکبر محی الدین ان کے افراد خاندان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیکر بہترین تعمیر کروائی ۔

مقامی احباب میں جناب ناظم بھائی محمد مشتاق لکچرر انسٹی ٹیوٹ آف ایرونانیکل انجینئیر کی محنتوں کو بھی سراہا جلسہ کا آغاز کمسن قاری محمد ابرار محی الدین کی قرات حافظ محمد رحیم الدین حسامی کی نعت سے ہوا ۔ حافظ محمد تقی الدین حسامی سیوانگری خطیب مسجد محمدیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ اقامتی ادارہ دارالعلوم فیض عاقل کی عمارت کا افتتاح مولانا قاضی محمد سمیع الدین قاسمی کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ اس موقع پر شرکاء کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ جن میں قابل ذکر مولانا محمد امتیاز الدین قاسمی شیخ حسین گنڈال ، الحاج محمد عرفان حسین ، مولانا ضیاء الدین مدنی ، حافظ عبدالقیوم ، مولانا عاشق الہی ہاشمی ، مولانا سعید احمد حسامی ، محمد جلال حافظ منیرالدین حسامی مولوی محمد امتیاز سیوانگری ، سید حشمت اللہ قادری ، حافظ محمد عمر خیری ، جناب فقیر پاشاہ عبدالرشید محمد نظام الدین امیر تبلیغی جماعت محمد عبدالعتیق مفتی عبدالشکور القاسمی حافظ محمد مسرور ہیں ۔ شیخ یونس الدین نے شکریہ ادا کیا ۔