٭ آپ کا نور سب سے پہلے پیدا ہوا اگرچہ آپ کا ظہور آخر میں ہوا ۔ ٭ کچھ کم ۱۴ سو سال ہوتے ہیں کہ آپ مکہ معظمہ میں بارہ بیع الاول ‘دوشنبہ کے دن صبح صادق کے وقت پیدا ہوئے ۔٭ آپؐ خاندان قریش اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد سے ہیں ۔ ٭آپؐ کے اجداد کے نام چار پشت تک (جن کو عام طور پر’ چار کرسی ‘کہتے ہیں) یہ ہیں :۔محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف ۔٭ آپؐ کی والدہ ماجدہ کا نام بی بی آمنہ بنت وہب ہے ۔ ٭ آپؐ کو اللہ تعالیٰ کے سوا کسی نے تعلیم نہیں دی ۔ ٭ آپؐ کو چالیس سال کی عمر میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے نبوت عطا ہوئی ۔ ٭ نبوت کے وقت سے جبرائیل علیہ السلام وقتاً فوقتاً آتے اور قرآن شریف پہنچاتے رہے ۔چنانچہ کامل قرآن شریف تئیس (۲۳)سال کی مدت میں آپ پر نازل ہوا ۔ ٭ نبوت کے بارہویں سال ۲۷ ؍رجب دوشنبہ کی رات آپ کو معراج شریف ہوئی یعنی اس رات اللہ تعالیٰ نے آپ کو جسم کے ساتھ جاگتے میں براق پر سوار کرا کے مکہ معظمہ سے بیت المقدس اوروہاں سے ساتوں آسمان ‘پھر آگے جہاںتک منظور ہوا پہنچایا ۔ جنت و دوزخ وغیرہ کی سیر کرائی اور پھر اسی رات کے اسی حصہ میں مکہ معظمہ پہنچا دیا ۔ اسی کو معراج کہتے ہیں ۔ ٭ نبوت ملنے کے بعد تیرہ سال تک آپ مکہ معظمہ میں تبلیغ اسلام فرماتے رہے ۔ پھر بحکم الٰہی مکہ معظمہ سے مدینہ منورہ تشریف لے گئے جس کو ہجرت کہتے ہیں ۔ ٭ مدینہ منورہ میں دس سال اقامت فرمانے کے بعد بارہویں ربیع الاول دوشنبہ ہی کے دن عالم جاودانی کو رونق افروز ہوئے ۔ اس وقت عمر شریف ترسٹھ (۶۳) سال کی تھی ۔ ٭ آپؐ کی قبر شریف مدینہ منورہ میں موجود ہے جس کی زیارت اقدس کیلئے ہر ملک کے مسلمان آتے ہیں ۔٭ آپؐ سے محبت رکھنا ‘ آپ کو اپنی جان ‘ مال ‘اولادسب سے زیادہ عزیز جاننا مدار ایمان اور آپؐ پر درود شریف پڑھتے رہنا موجب کمال ایمان ہے ۔
(از: نصاب اہل خدمات شرعیہ حصہ اول) مرسل قاضی سید عزیر ہاشمی قادری