کراچی ۔30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) طویل القامت پاکستانی فاسٹ بولر نے اسپاٹ فکسنگ مقدمہ میں چارج شیٹ کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا اعتراف کر لیا ہے جس کے بعد ان پر ایک سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے عرفان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے اور ڈسپلن بہتر ہونے پر ان کی سزا چھ ماہ تک محدود کی جا سکتی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی اور سٹہ بازوں کی جانب سے رابطہ کے بارے میں رپورٹ نہ کرنے پر عرفان کو 14 مارچ کو معطل کر دیا تھا۔ محمد عرفان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی چارج شیٹ کا جواب دیتے ہوئے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر محمد عرفان کو ایک سال کیلئے معطل کردیا گیا ہے جبکہ چھ ماہ کے بعد وہ چند شرائط کو پورا کر کے کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔چار ٹسٹ، 60 ونڈے اور 20 ٹی20 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے عرفان پر پی سی بی کے دفعہ 2.4.4 کی دو مرتبہ خلاف ورزی کا الزام تھا۔پی سی بی کی ویجیلنس اور سیکیورٹی کے ڈائریکٹر کرنل ریٹائرڈ محمد اعظم خان نے عرفان کی ایک سال کیلئے معطلی کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ عرفان کو ایک سال کیلئے معطل کیا گیا ہے تاہم چند شرائط پوری کرنے پر وہ چھ ماہ کی معطلی کے بعد کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔
کرنل اعظم نے ان شرائط کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پابندی کے عرصے میں عرفان پر لازم ہو گا کہ وہ اینٹی کرپشن کوڈ کی مزید خلاف ورزی نہ کریں اور اسپاٹ فکسنگ مقدمہ کی مزید تحقیقات میں ان کے خلاف مزید کوئی ثبوت سامنے نہیں آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ عرفان پی سی بی کو 10لاکھ روپے جرمانہ ادا کریں گے اور کرپشن کے خلاف بھرپور معاونت کرتے ہوئے بورڈ کی ہدایت پر اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت لیکچر دیں گے۔34 سالہ عرفان پر پابندی کا اطلاق ان کی معطلی کے دن 14 مارچ سے ہو گا اور اگر عرفان درج بالا ہدایات کو پورا کرتے ہیں تو انہیں چھ ماہ بعد کرکٹ کھیلنے کی اجازت مل جائے گی۔اس موقع پر محمد عرفان نے عوام سے اپنے کئے پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ مجھے دو جگہ سے رابطہ کیا تھا لیکن میں نے بورڈ یا اینٹی کرپشن یونٹ کو اس کی اطلاع نہیںدی جو میری غلطی تھی۔انہوں نے کہا کہ سٹہ بازوں نے مجھ سے رابطہ کیا تو میں نے انہیں شٹ اپ کال دی تھی اور کرپشن نہیں کی۔فاسٹ بولر نے کہا کہ میں اس غلطی کی وجہ سے پوری پاکستانی عوام سے معافی مانگنا چاہتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ آپ مجھے معاف کر دیں گے۔معطلی کے عرصے میں عرفان کا سینٹرل کنٹریکٹ معطل رہے گا اور انہیں مزید کوئی کنٹریکٹ نہیں دیا جائے گا۔یاد رہے کہ پاکستان سوپر لیگ کے ابتدائی میچ میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی گونج نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ کے ایوانوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس پر فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کردیا تھا۔