دبئی29- جنوری (سیاست ڈاٹ کام) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی ) نے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں پابندی کا شکار پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی ہے۔آئی سی سی نے محمد عامر پر 2010 میں 5 برس کی پابندی لگائی تھی جو رواں برس 2 ستمبر کو ختم ہوگی۔اس پابندی کے تحت وہ کرکٹ کے حوالے سے کسی نوعیت کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے تھے۔تاہم اب آئی سی سی کے انٹی کرپشن قوانین میں تبدیلیوں کے بعد کرکٹ کی عالمی تنظیم نے انھیں اجازت دے دی ہے کہ وہ فوری طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیرِ انتظام منعقد ہونے والے کرکٹ کے مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔عامر پر پابندی میں نرمی کا فیصلہ دبئی میں رواں آئی سی سی کے اجلاس میں کیا گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ برس آئی سی سی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عامر پر پابندی کی شرائط میں نرمی کرے کیونکہ انھوں نے میچ فکسنگ کے الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی بحالی کی مدت پوری کر لی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ اس کوشش میں تھا کہ 5 سالہ پابندی ختم ہونے سے قبل ہی انھیں پاکستان کے اندر کھیلی جانے والی کرکٹ میں شرکت اور تربیت کی اجازت مل جائے تاکہ جب ان پر پابندی ختم ہو تو وہ فوری طور پر عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے قابل ہوں۔
واضح رہے کہ محمد عامر کو جب 2010 میں اسپاٹ فکسنگ کی پاداش میں سلمان بٹ اور محمد آصف کے ہمراہ پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا اس وقت بھی آئی سی سی کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل کے سربراہ نے یہ کہا تھا کہ اس قانون میں نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔محمد عامر پر الزام تھا کہ انھوں نے 2010 میں محمد آصف اور سلمان بٹ کے ساتھ مل کر انگلینڈ کے خلاف سیریز میں جان بوجھ کر نو بال کئے تھے۔ان الزامات کے بعد آئی سی سی محمد آصف اور سلمان بٹ پر دس سال کی جبکہ محمد عامر پر 5 سال کی پابندی لگائی تھی۔محمد عامر نے لارڈز ٹسٹ میں جان بوجھ کر دو نو بال کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ وہ اس سیریز میں مین آف دی سیریز بھی قرار پائے اور کرکٹ کے بہت سے مبصرین نے امید ظاہر کی تھی انھیں اپنا کریئر دوبارہ شروع کرنے کا ایک موقع دیا جانا چاہئے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کی اجازت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے محمد عامر نے کہا کہ وہ اب بین الاقوامی کرکٹ میں ایک اچھے انسان اور بولر کی حیثیت سے واپسی کریں گے۔