کراچی ۔ 30 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے اسپاٹ فکسنگ تنازعہ کے باعث پانچ سالہ پابندی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے لئے تیار محمد عامر کو ‘ ماہر نفسیات کی خدمات’ حاصل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ شعیب اختر جو 2010 میں نوجوان عامر کے ساتھ کھیل بھی چکے ہیں، نے کہا ہے کہ فاسٹ بولر پر پابندی نہ لگتی تو وہ اب تک ڈھائی سو سے تین سو وکٹیں لے چکے ہوتے اور انہیں کرکٹ میں واپسی کے لئے ذہنی طور پر زیادہ مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔ راولپنڈی ایکسپریس نے مزید کہا ہیکہ محمد عامر نے پابندی سے سب کچھ نہیں کھویا ” میں عامر کو آگے بڑھے، باشعور اور سنجیدہ مدد لیتے دیکھنا چاہتا ہوں، اسے ماہر نفسیات اور سنجیدہ مشیروں کی خدمات حاصل کرنی چاہئے اور اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی دکھانی چاہئے۔ پانچ سال تک کرکٹ میدانوں سے دور رہنے کے باوجود عامر کے پاس ابھی مزید چھ تا سات سال کھیلنے کے لئے موجود ہیں۔ شعیب اختر نے پاکستان کی جانب سے کھیلتے ہوئے 178 ٹسٹ اور 247 ونڈے وکٹیں حاصل کی ہیں اور انہوں نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تینوں کھلاڑی ہمیشہ ملک میں زیربحث رہیں گے اور انہیں یہ بوجھ اپنی سبکدوشی تک اٹھانا ہوگا۔ شعیب اختر نے کہا انہوں نے کچھ غلط بہت زیادہ غلط کیا لیکن اب انہیں اس کے اثر سے باہر نکل کر اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا چاہئے اور پاکستان کی عظمت واپس لانی چاہئے، اسی طرح سے لوگ انہیں معاف کرپائیں گے۔ خیال رہے کہ آئی سی سی سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر عائد پابندی یکم ستمبر سے اٹھانے کا اعلان کیا ہے اور یہ تینوں اس پابندی کے بعد بین الاقوامی میدانوں میں واپسی کے اہل ہوگے جس کے لئے انہیں پی سی بی کے بحالی نو پروگرام سے گزرنا ہوگا۔ شعیب اختر کے بموجب ان تینوں کو آئندہ برس ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ کے لئے پاکستان اسکواڈ میں جگہ بنانے کیلئے خود کو تیار کرنا چاہئے ۔ میرے خیال میں ان کھلاڑیوں کیلئے بہترین معذرت ہوگی کہ اگر وہ ورلڈکپ میں پاکستان کو چیمپین بناتے ہیں، اگر وہ معذرت کرنا چاہتے ہیں تو اسے الفاظ کی بجائے ہندوستان سے ورلڈکپ لانے کی شکل میں یا اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی دکھا کر اس کا اظہار کریں۔