محمداظہر الدین نے دھونی کو برطرف کرنے پرپونے سوپر گینٹس کو اپنے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

نئی دہلی:سابق انڈین کرکٹ کپتان محمد اظہر الدین نے رائزینگ پونے سوپرگینٹس انتظامیہ کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دومرتبہ ورلڈ کا خطاب جتنے والے مہیندر سنگھ کو کپتانی سے برطرف کرنے کے فیصلہ کو تیسرے درجہ کا افسوس ناک فیصلہ قراردیا۔

اظہر الدین نے آج تک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ فیصلہ نچلے درجہ کا اور شرمناک ہے۔انہوں نے کہاکہ دھونی ہندوستانی کرکٹ کا جوہر ہے‘ اس نے اپنے 8-9سالہ کپتانی کے دور میں ہر چیز میں کامیابی حاصل کی اور یہا ں تک کہ فرنچائسی نے دیکھا کہ وہ ٹیم اپنے پیسوں سے چلا رہا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ایک کھلاڑی کی حیثیت سے مجھے اس فیصلے سے غصہ آیا اور افسوس بھی ہوا ہے‘‘۔

آسٹریلیا ٹسٹ کپتان اسٹیو اسمتھ کی جگہ دھونی کو کپتان بنایاگیا تھا۔ائی پی ایل میں پونے کے پہلی بار داخلہ کے بعد وہ ساتواں مقام حاصل ہی کرسکا اور اظہر الدین کی اس کی ساری ذمہ داری دھونی پر عائد کرنے کی مخالفت بھی کی۔

سال کی ابتداء میں دھونی نے مقرر اوورس کی کرکٹ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی تاہم وہ پونے فرنچائیسی کا کھلاڑی کے طور پر حصہ بنے ہوئے تھے۔

اظہر الدین نے کہاکہ اس فیصلے سے مجھے کافی دکھ پہنچا ہے۔اظہر نے کہاکہ ’’ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اسے اعزازکے ساتھ ہٹاتے مگر جب تم اسپورٹس مین کے بجائے صنعت کار کی طرح سونچیں گے تو یہی ہوگا۔

میں سمجھتا ہوں نے بی سی سی ائی کو اس معاملے میں سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے‘‘۔