محبوب نگر میں انتخابی تیاریوں کا عملاً آغاز

ٹکٹوں کے حصول کیلئے سیاسی قائدین کی دوڑ دھوپ
محبوب نگر۔/22 فروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ٹی آر ایس ، کانگریس اور بی جے پی اپنے اپنے کیمپ منعقد کرتے ہوئے انتخابی تیاریوں کا عملاً آغاز کررہے ہیں۔ ٹی آر ایس اور کانگریس کے ٹکٹ کے دعویدار قائدین دیہی سطح پر اپنا موقف مضبوط کررہے ہیں۔ ریاستی کانگریس نے 14 فروری تک ٹکٹ کے خواہشمندوں سے درخواستیں وصول کی تھیں۔ اس دوران محبوب نگر سے 9 اور ناگر کرنول سے 33 درخواستیں وصول ہوئیں ۔ محبوب نگر سے ومشی چندریڈی ، پرتاپ ریڈی، کے وی این ریڈی، انیرود ریڈی، چترنجن داس، سنجیو مدیراج اور سوگپا نے درخواستیں داخل کیں۔ جبکہ سینئر قائدین جئے پال ریڈی، ریونت ریڈی، ڈی کے ارونا، پارلیمانی انتخابات کے تعلق سے بظاہر خاموش ہیں ۔ بتایاجاتا ہے کہ یہ تینوں راست اے آئی سی سی کو ہی درخواستیں دی ہیں ۔ ناگرکرنول ( محفوظ) کیلئے ملوروی، نندی یلیا، شنکرراؤ، ستیش مادیگا، کشن ، سمپت کمار، چنیا اور دیگر نے درخواستیں دی ہیں۔ ملوروی حلقے کے دورے بھی شروع کرچکے ہیں۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرنے والی ٹی آر ایس اب ان انتخابات میں کامیابی کیلئے پُرامید ہے۔ حلقہ محبوب نگر سے موجودہ ایم پی اے پی جتیندر ریڈی کے مقابلہ کی اطلاعات ہیں۔ پارلیمانی حلقہ کے تمام 7 اسمبلی حلقہ جات میں ٹی آر ایس کامیاب ہوئی ہے جس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں بھی وہ کامیاب ہوں گے۔ حلقہ ناگر کرنول سے ڈاکٹر جگناتھم سابق ایم پی اور سابق ریاستی وزیر راملو دونوں ٹکٹ کے دعویدار ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کے سی آر، راملو کو ٹکٹ دینے پر غور کررہے ہیں۔ بی جے پی بھی تیاریوں میں کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے محبوب نگر میں کارکنوں کا اجلاس منعقد کرکے ان میں نیا جوش پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پارلیمانی حلقہ محبوب نگر سے ریاستی خازن شانتا کمار اور حلقہ ناگرکرنول سے بنگارو لکشمن کی دختر بنگارو سروتی مقابلہ کیلئے کوشاں ہیں۔