یلاریڈی 7 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) منڈل ناگی ریڈی مستقر پر دو منزلہ خوبصورت عمارت اور اس میں کشادہ کمرے جماعتیں بہترین فرنیچر یہ ہے ماڈل اسکول ، لیکن اس میں طلباء کو تعلیم دینے کیلئے اساتذہ ہی جب نہیں ہیں تو یہ تمام تر سہولیات بے معنی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ماڈل اسکول کے 14 طلباء نے انٹرمیڈیٹ سال اول کا امتحان لکھا اور اس میں سے صرف ایک واحد طالب علم پراوین نے کامیابی حاصل کی ۔ ماڈل اسکول میں ایم پی سی گروپ سے چار طلباء بی پی سی گروپ میں 1- طلباء نے انٹر سال اول کی تعلیم حاصلکی ۔ کالج پرنپسال کا کہنا ہے کہ ماڈل اسکول میں لکچررس کا فقدان ہونے سے نتیجہ پر منفی اثر پڑا ۔ اسکول میں فی الوقت انٹر میں تدریسی خدمات انجام دینے والے تلگو ، انگلش ، کیمسٹری ، میاتھس ، زوالجوجی ، نصاب کے اساتذہ ہیں اور ایم پی سی ، بی پی سی طلباء کیلئے ضروری فزکس ، باٹنی کیلئے کوئی لکچرار نہیں ۔ اس لئے تمام طلباء فزکس باٹنی میں ناکام رہے ۔ پرنسپال سری لتا نے آنے والے سپلیمنٹری امتحانات میں خصوصی کلاسیس کے ذریعہ بہتر نتائج حاصل کرنے کی بات بتائی ۔ جبکہ اولیائے طلباء کا ارادہ ہے کہ ماڈل کے نتائج ڈل ہیں ۔ انگلش میڈیم کیلئے تمام ضروریات نہ ہونے سے تعلیم صفر ہو رہی ہے کچھ اولیائے طلباء دوبارہ تلگو میڈیم کالجس میں اپنے بچوں کو شریک کروانے کی بات کر رہے ہیں ۔ حکومت نے خانگی طرز تعلیم کی طرح انگریزی میڈیم سے گورنمنٹ ماڈل اسکول پر منڈل مستقر پر قائم کرکے جدید تعلیم کو عام کرنے کا عزم کرتے ہوئے قدم اٹھایا تھا لیکن افسوس کہ اس مقصد میں حکومت صد فی صد ناکام رہی ۔ یلاریڈی مستقر پر بھی ابھی تک ماڈل اسکول عمارت مکمل نہ ہوسکی اور نہ مکمل اساتذہ کا تقرر عمل میں آسکا ۔ جس سے ماڈل اسکول کا مقصد فوت ہورہا ہے ۔