نیویارک۔یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ٹینس کوئن ماریہ شراپوا تو ڈوپنگ کے باعث دو سال کے ٹینس کورٹ سے باہر ہوگئیں ،اپنے آپ کو مصروف رکھنے اور ٹینس کو مس نہ کرنے کیلئے انہوں نے ہارورڈ بزنس اسکول میں پڑھنے کا فیصلہ کیا لیکن دوسری طرف ومبلڈ ن میں موجود کھلاڑی اور آفیشلز کا رویہ حیران کن نظر آیا۔ زیادہ تر پلئیرز کہتے ہیں کہ ماریہ مغرور تھیں ،انہیں کوئی مس نہیں کررہا،آئوٹ آف سائیٹ،آئوٹ آف مائنڈ ، یہ محاورہ آج کل ماریہ شراپوا پر فکس بیٹھ رہا ہے جو ٹینس کورٹ سے دو سال کیلئے معطل ہوئیں،تو ساتھی پلئیر کی نظروں سے بھی اوجھل ہوگئیں۔
سال کا تیسرا گرینڈ سلم ومبلڈن، لندن کے آل ٹینس کلب میں جاری ہے، وہاں موجود پلئیرز سے پوچھا گیا کہ کیا پوسٹر گرل ماریہ شراپوا کہ نہ ہونے سے فرق پڑا،تو سلواکیہ کی ڈومینیکا سبلکووا کا کہنا تھا کہ وہ ایک ناپسندیدہ شخصیت تھیں ،مغروراور خود پسند،وہ کسی کو ہیلو بھی نہیں کرتیں تھیں ،میں انہیں بالکل مس نہیں کررہی۔ پولینڈ کی اگنیسکا رڈوانسکا کا کہنا تھا کہ یہ سوال تو فینز سے کرنا چاہیے ،وہ اچھی کھلاڑی تھیںلیکن ٹینس کورٹ میں شاید زیادہ مقبول نہیں،سابق کوچ نکی بولیٹری کا کہنا تھا کہ ومبلڈ ن ماریہ کے بغیر ادھورا ہے ،وہ نہ صرف خوبصورت تھیں بلکہ ایک اچھی کھلاڑی تھیں۔ دوسری طرف شیرا پوا نیدو سالہ پابندی کا صحیح استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،انہوں نے ہاروڈ بزنس اسکول میں ایڈمشن لے لیا ہے اور جلد ایک بزنس گریجویٹ کے طور پر جانی جائیں گی۔