ڈالٹن گنج / گمبلا۔23نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج کہا کہ ماؤسٹ مسئلہ کا حل صرف ترقی ہے ۔ ملک کے قدرتی وسائل ترقی کیلئے عوام کے ہاتھوں میں ہونے چاہیئے ۔ وہ جھارکھنڈ میں ماؤسٹ زیراثر علاقوں ڈالٹن گنج اور گمبلا میں انتخابی جلسوں سے خطاب کررہی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ نکسلائیٹ مسئلہ صرف نظم و قانون کا مسئلہ نہیں ہے ۔ ماؤسٹ مسئلہ کا حل ترقی کے ذریعہ دستور کے چوکھٹے میں تلاش کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گمراہ نوجوانوں کو واپس اصل دھارے میں لایا جاسکتاہے ۔ 14سال قبل جب جھارکھنڈ قائم کیا گیاتھا صرف تین اضلاع اس مسئلہ سے متاثر تھے اور اب یہ پوری ریاست میں پھیل گیا ہے ۔ مرکز کی بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کی پہل سے قبائلیوں ‘ غریبوں‘ دلتوں‘پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کو قانون حصول اراضی کے تحت حقوق حاصل ہوئے تھے لیکن مرکزی حکومت اب اس میں ترمیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ صدرکانگریس نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی چھوٹا ناگپور
اور سنتھال پرگنا کرایہ دار قانون کے تحت جو قبائلیوں کی اراضی کا تحفظ کرتا ہے ترمیم کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون میں تبدیلی کی مخالفت کی ہے ۔ وہ انتخابی مہم کے آخری دن پارٹی امیدوار کی تائید میں ایک جلسہ عام سے خطاب کررہی تھیں ۔ جھارکھنڈ میں پہلے مرحلے کی رائے دہی 25نومبر کو مقرر ہے اور انتخابی حلقوں میں جہاںپہلے مرحلے میں رائے دہی ہوگی انتخابی مہم کا آج آخری دن ہے ۔ سونیا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ یہ سابق یو پی اے حکومت کی کوششیں اور اسکیمیں تھیں کہ قوم کی مدد ہورہی تھی اور ملک پیشرفت کرتے ہوئے ترقی یافتہ ملکوں میں سے ایک بننے والا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں ترقی کی قلت ہے ‘لوگ وزیراعظم نریندرمودی سے جو دو دن قبل ریاست میں انتخابی مہم چلانے آئے ہوئے تھے کہہ چکے ہیں کہ 14سال میں سے 11سال تک ریاست میں بی جے پی حکومت تھی لیکن ان کے مسائل جوں کے توں رہے ‘ انہیں حل نہیںکیا گیا ۔ اس ریاست کے غریب آج بھی غریب ہیں۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے ملازمت کے مواقع فراہم نہیں کئے ۔