طرابلس۔ 3 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مشتعل مظاہرین نے عبوری پارلیمان،، جنرل نیشنل کانگریس، پر دھاوا، دو ارکان اسمبلی کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔ قومی اسمبلی (جی این سی) کے اسپیکر نوری ابوصہمین نے ایک غیرملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ دو ارکان نے اپنی کاروں پر جب پارلیمان کی عمارت سے باہر نکلنے کی کوشش کی تو انھیں گولیاں مار دی گئیں۔ انھوں نے مسلح مظاہرین پر فائرنگ کا الزام عائد کیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق بیسیوں مظاہرین نے عبوری پارلیمان پر دھاوا بول دیا اور ان میں سے بعض نے توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ مظاہرین جی این سی کی تحلیل کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وہ پارلیمان کے باہر دھرنے میں شریک مظاہرین کے اغوا کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ قبل ازیں وزارت عدل نے ایک مختصر بیان میں دھرنے میں شریک نوجوانوں کے اغوا کی مذمت کی۔ قبل ازیں مظاہرین نے بتایا تھا کہ مسلح افراد نے ہفتے کی رات دھرنے کو زبردستی ختم کرا دیا تھا اور انھوں نے بعض مظاہرین کو گرفتار کر لیا تھا۔
میلاد العربی نامی ایک عینی شاہد نے بتایا کہ مسلح افراد ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے آرہے تھے اور انھوں نے مظاہرین کو ایک خیمے کو آگ لگا دی تھی۔ ادھر علاقے کے مکینوں نے پارلیمان کی جانب جانے والی شاہراہ کو بند کر دیا اور زیرحراست افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کے مطابق مسلح افراد لیبی انقلابیوں کے آپریشنز سیل سے تعلق رکھتے تھے۔یہ سابق باغی گروپ جی این سی کی کمان کے تحت کام کرتا ہے۔