جموں 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور مرکزی وزیر فاروق عبداللہ نے آج دعویٰ کیاکہ لوک سبھا انتخابات کے بعد تیسرا محاذ اُبھر سکتا ہے۔ ملک میں تیسرے محاذ کے اُبھرنے سے متعلق ایک سوال پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جواب دیا کہ ’’تیسرا محاذ ایک طویل عرصہ سے خبروں میں رہا ہے۔ اس موضوع پر بات چیت کی جارہی تھی۔ میں سمجھتا ہوں کہ صرف انتخابات کے انعقاد کے بعد ہی تیسرا محاذ اُبھر سکتا ہے‘‘۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ ’’جب ایک مرتبہ انتخابات ہوجائیں گے۔ نشستوں کی صحیح تعداد واضح ہوجائے گی جس کے بعد ہی کوئی یہ نتیجہ اخذ کرسکتا ہے کہ آیا یہ ممکن ہوگا اور تیسرے محاذ کی قیادت کون کرے گا‘‘۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کی جانب سے نریندر مودی کے خلاف زہر کی کھیتی کرنے کے ریمارکس کے ایک سوال پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ’’میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا کیونکہ جماعت کی سربراہ نے یہ بیان دیا ہے۔
وہ (سونیا گاندھی) بھی شائد وہی محسوس کرتی ہیں جیسا کہ ان کے شوہر (راجیو گاندھی) یہ محسوس کرتے تھے کہ فرقہ پرست عناصر ہندوستان کو تباہ کردیں گے‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’یہی وجہ تھی کہ راجیو گاندھی نے ہمیشہ ہی فرقہ پرستی کے خلاف مقابلہ کیا اور وہ (سونیا گاندھی) بھی دوبارہ وہی بات کہنا چاہتی ہیں کہ کسی بھی فرقہ پرست شخص کو اس ملک و قوم کا لیڈر نہیں بنایا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ وہ (سونیا گاندھی) درست ہیں۔ بحیثیت ایک ہندوستانی میں بھی کبھی یہ نہیں چاہوں گا کہ ہندوستان فرقہ پرست بن جائے۔ یہ ایک سیکولر ملک ہے۔ ہم تمام ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی اور خواہ جو کوئی بھی ہوں ایک ملک و قوم کا ایک حصہ ہیں۔ چنانچہ آپ کو ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو اپنے پاس ہم سب کو یکساں طور پر عزیز رکھیں اور اس ملک کو آگے بڑھائیں‘‘۔