اپوزیشن کے ذریعہ پیش کردہ درخواست اسپیکر نے منظور کرلی
گلبرگہ۔4؍جولائی:( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)بدعنوانی کے الزامات عائد ہونے کے باوجود اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے سے انکار کرنے والے لوک آیوکتہ جسٹس بھاسکر راؤ کو عہدہ سے بے دخل کرنے کیلئے اپوزیشن نے دستخطی مہم شروع کی تھی۔ بلگاوی میں جاری لیجسلیچر کے مانسون سیشن کے دوران اپوزیشن بی جے پی اور جنتادل (ایس) نے متحد ہوکر اس معاملے میں تحریک چلانے کا فیصلہ لیاتھا، جس کے تحت اسمبلی میں لوک آیوکتہ کے خلاف تحریک پیش کرتے ہوئے انہیں بے دخل کرنے کیلئے اراکین اسمبلی کے دستخطوں پر مشتمل مکتوب آج اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر اور دیگر نے اسمبلی اسپیکر کاگوڈتمپا کو پیش کیا، جسے قبول کرتے ہوئے انہوںنے پیر کو اس معاملے پر بحث کی اجازت بھی دے دی ہے۔ لوک آیوکتہ کو برطرف کرنے کیلئے تیار قرار داد پر 57اراکین نے دستخط کئے ہیں، جن میں بی جے پی ، جے ڈی ایس ، بی ایس آر اور کے جے پی کے اراکین شامل ہیں۔مکتوب میں بتایا گیا ہے کہ لوک آیوکتہ ایکٹ 1984 کے دفعہ 6 میں لوک آیوکتہ کو برطرف کرنے کی گنجائش ہے، اسی طرح دفعہ68 کے تحت لوک آیوکتہ کو ان کی نا اہلی کی بنیاد پر ایوان کے ذریعہ انہیں برطرف کئے جانے کی گنجائش موجود ہے۔ مکتوب میں اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر، جے ڈی ایل پی لیڈر ایچ ڈی کمار سوامی کے علاوہ بی ایس آر کانگریس کے راجو اور کے جے پی کے بی آر پاٹل نے دستخط کئے ہیں۔ ان لیڈران کا کہنا ہے کہ جمہوری نظام میں بدعنوانی کا خاتمہ انتظامیہ کا اہم حصہ ہے۔ اب جبکہ لوک آیوکتہ اور ان کے اہل خانہ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات عائد ہورہے ہیں ، اس سے جمہوریت کو نقصان ہورہاہے۔ بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے لوک آیوکتہ کے ذریعہ احتیاطی اقدامات نہ کرنا اور ان کے فرزند پر عائد الزامات کی تحقیقات ان کی سفارش کردہ تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ کرایا جانا بدبختانہ ہے۔ جس سے ان کی نااہلی کا ثبوت ملتا ہے۔اس بنیاد پر لوک آیوکتہ کو برطرف کرنے سے متعلق اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے کی درخواست کی گئی تھی، جس کے سبب اسپیکر نے اسے منظوری دے دی ہے۔ اس دوران گزشتہ دو ماہ سے لوک آیوکتہ دفتر کا غلط استعمال کرتے ہوئے افسران کے ذریعہ کروڑوں روپے اینٹھنے سے متعلق میڈیا میں خبریں آرہی ہیں،اور لو ک آیوکتہ کے فرزند ایف آئی آر بھی درج ہوگیا ہے۔ اس معاملے پر اپ لوک آیوکتہ کے ذریعہ داخلی تحقیقات کے حکم پر بھی لوک آیوکتہ نے اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی، جس کے سبب تحقیقات بند کردی گئیں۔ اس کے بعد لوک آیوکتہ نے ان کے فرزند پر عائد الزامات کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی حکومت سے درخواست کی تھی، جس تحت ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ اس معاملے پر ریاست بھر میں احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے۔