بی سی سی آئی کی رقمی معاملتیں روک دینے بینکوں کو کمیٹی کے احکام
ممبئی، 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) انڈین کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) نے انتظامی اصلاحات کیلئے دی جانے والی سپریم کورٹ کی سفارشات کو مسترد کردیا ہے جس کے باعث اُن پر عدلیہ کی جانب سے پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔ فوری طور پر لودھا کمیٹی نے بینکوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے پاس بی سی سی آئی کے اکاؤنٹس سے رقمی معاملتیں روک دیں۔ اور بورڈ کی 30 ستمبر کو منعقدہ خصوصی جنرل میٹنگ کے مالیاتی فیصلوں کیلئے کوئی فنڈز جاری نہ کئے جائیں۔ سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کی جانب سے چلائے جانے والے دنیا کے امیر ترین کرکٹ بورڈ کو سسٹم میں شفافیت کی کمی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور بورڈ کے معاملات پر نظر رکھنے کیلئے لودھا کمیٹی کے نام سے بنائے تین رکنی پیانل کی جانب سے دی گئی اکثر سفارشات کو جولائی میں سپریم کورٹ نے منظور کر لیا تھا۔ رپورٹ میں ہندوستان کے سابق چیف جسٹس اور ان کے دو ساتھیوں نے انڈین بورڈ میں بڑے آفیشلز کی عمر اور مدت ملازمت کی حد مقرر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں لگاتار دو مرتبہ ایک ہی عہدہ پر منتخب کرنے کی پابندی عائد کرنے کی سفارشات کی تھیں۔ بی سی سی آئی نے اپنے خصوصی اجلاس کے بعد بیان میں کہا کہ اس نے کمیٹی کی جانب سے دی گئی اکثر سفارشات پر عمل کیا ہے لیکن اس میں کہیں بھی عمر اور مدت ملازمت کی حد مقرر کرنے کا ذکر نہیں کیا گیا۔ بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جب کبھی ارکان کو قانونی چیلنجز یا عملی طور پر مشکلات درپیش ہوتی ہیں، تو وہ اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں اور انہوں نے ان سفارشات کو تسلیم نہیں کیا۔ بی سی سی آئی کے صدر نے مزید کہا کہ وہ لودھا کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ہندوستانی ٹیم کے میچز اور انڈین پریمیئر لیگ 2017ء کے ایڈیشن کے درمیان 15 دن کا وقفہ نہیں رکھ سکیں گے۔ ٹھاکر نے کہا کہ اس سلسلے میں تفصیلی رپورٹ لودھا کمیٹی کو بھیج کر سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جائے گی جس کی اگلی سماعت جمعرات کو ہو گی۔