لنگر حوض پولیس کے سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹبل رشوت کے الزام میں گرفتار

حیدرآباد ۔ /27 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ پولیس کو عوام دوست بنانے اور اس کی ساکھ کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کوششیں کررہی ہیں لیکن حیدرآباد سٹی پولیس کے عہدیدار بے خوف ، رشوت خوری اور درخواست گزاروں کو دھمکانے میں مصروف ہے ۔ معمولی سی ٹکر کے واقعہ کو اقدام قتل کا مقدمہ درج کرکے اس میں ماخوذ کرنے کی دھمکی دینے والے لنگر حوض پولیس اسٹیشن سے وابستہ سب انسپکٹر اور ایک ہیڈکانسٹبل کو اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے آج رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا ۔ تفصیلات کے بموجب محمد احمد علی ساکن کشن باغ پیشے سے اسکراپ کا تاجر ہے اس کے کاروباری حریف 4 بھائی فیروز ، مبین ، صدام اور شیخ متین سے گزشتہ چند عرصہ مبینہ طور پر مخاصمت چل رہی ہے ۔ اس سلسلہ میں فیروز نے دو دن قبل لنگر حوض پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوکر محمد احمد علی کے خلاف ایک شکایت درج کروائی جس میں احمد علی کے خلاف الزام عائد کیا گیا کہ اسے ٹکر دی گئی تھی ۔ فیروز کی شکایت پر لنگر حوض پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر سرینواس راؤ اور ہیڈ کانسٹبل اشوک ریڈی نے محمد عبداحمد علی کو پولیس اسٹیشن طلب کیا اور ٹکر کے معمولی سے واقعہ پر تعزیرات ہند کے دفعہ 307 (اقدام قتل) کا مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی ۔

اور معاملہ رفع دفع کرنے کیلئے 10 ہزار روپئے رقم کا مطالبہ کیا ۔ سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹبل کی رقم کیلئے مبینہ ہراسانی سے تنگ آکر محمد احمد علی کے بھائی محمد متین علی نے دفتر اینٹی کرپشن بیورو پہونچ کر اس سلسلے میں شکایت درج کروائی ۔ بیورو کے عہدیدار فوری حرکت میں آکر آج پولیس اسٹیشن میں رشوت خور پولیس ملزمین کو رنگے ہاتھ پکڑنے کیلئے اپنا جال بچھایا ۔ آج رات ہیڈ کانسٹبل اشوک ریڈی نے سب انسپکٹر سرینواس راؤ کی ایماء پر 10 ہزار روپئے نقد رقم بطور تشویش قبول کئے تھے کہ اینٹی کرپشن بیورو سٹی رینج کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مسٹر این شنکر ریڈی نے پولیس عہدیداروں کو رنگے ہاتھوں پکڑلیا اور ان کے قبضے سے رشوت کی رقم برآمد کرلی گئی ۔ ہیڈ کانسٹبل کے ہاتھوں پر کیمیکل ٹسٹ کیا گیا جس میں یہ ثابت ہوگیا کہ اس نے رشوت کی رقم قبول کی ہے ۔ بیورو کے عہدیداروں نے رشوت خور سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹبل کو گرفتار کرلیا ہے اور انہیں کل اینٹی کرپشن بیورو کی خصوصی عدالت میں پیش کیا