لندن میں راحت اندوری نے مچائی دھوم۔ ویڈیو

لندن۔ اگست2017کو شہر لندن میں منعقدہ مشاعرے کے دوران اُردو ہندی کے مشہور شاعر راحت اندوری نے پھر ایک مرتبہ دھوم مچائی۔ شائقین نے راحت اندوری کے ہر شعر کی ستائش کی۔ راحت اندوری کا اشعار کا محور محبت او راحساس پر تھا۔ ان اشعا ر پر شائقین نے دل کھولکر داد وتحسین دی۔

میں جب بھی آپ کی محفل سے اٹھ کے جاتا ہوں
گلے لگاتی ہے دنیا لپک لپک کے مجھے
بھولنا بھی ہے ضروری یاد رکھنے کے لئے
پا س رہنا ہے تو تھوڑا دور ہونا چاہئے
لوگ لیتے ہیں مزا زذکر تمہارا کرکے
منتظر ہوں ستاروں کا ذرا انکھ لگے
چاند کوچھت پے بلالونگا اشارہ کرکے
اب کہاں ڈھونڈے جاؤں گے ہمارے قاتل
اب تو قتل کا الزام ہم ہی پر رکھ دو

ان کے دوسرے غزل

آپ کی نظروں میں سورج کی ہے کتنی عظمت
ہم چراغوں کا بھی اتنا ہی ادب کرتے ہیں

راحت اندروی کی ایک اور غزل جو لندن کے مشاعرے میں سنائی گئی جس پر داد وتحسین ملی وہ کچھ اس طرح ہے

افواہ تھی کہ میری طبعیت خراب تھی
لوگوں نے پوچھ پوچھ کر بیمار کردیا
دو گز صحیح یہ میری ملکیت تو ہے
اے موت تو مجھ کو زمیندار کردیا