قوم دشمن نعرے قابل برداشت ہیں یا نہیں

راہول گاندھی سے صدر بی جے پی امیت شاہ کا سوال
بہرائچ ۔ 24 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) جے این یو تنازعہ میں مزید شدت پیدا کرتے ہوئے بی جے پی سربراہ امیت شاہ نے آج کہا کہ کانگریس نائب صدر راہول  گاندھی اور دیگر اپوزیشن قائدین پارلیمنٹ میں یہ وضاحت کریں کہ اظہار خیال کی آزادی کے نام پر آیا قوم دشمن نعروں کو برداشت کیا جانا چاہئے ؟ جے این یو طلباء کے احتجاج میں شامل ہونے پر راہول گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی صدر نے الزام عائد کیا کہ ووٹ بینک کی سیاست کیلئے وہ تفرقہ پسند طاقتوں کی حمایت کر رہے ہیںجبکہ پارلیمنٹ میں آج سے یہ بحث شروع ہوگئی ہے کہ اظہار خیال کی آزادی کے نام پر آیا۔ قوم دشمن نعروں کو بر داشت کیا جانا چاہئے۔ انہوںنے آج یہاں گیارہویں صدی کے شہنشاہ شرومتی راجہ سبیل دیو نے مجسمہ کی نقاب کشائی کے موقع پر ایک جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے کانگریس بالخصوص پارٹی کارکنوں نے دریافت کیا کہ افضل گرو تیرے ہتیارے زندہ ہیں اور بھارت کے ٹکڑے ہوں گے ، جیسے نعرے ملک سے بغاوت ہے کیا نہیں ہے ؟ مسٹر امیت شاہ نے کہا کہ میری یہ خواہش ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پنچایت جو کہ پارلیمنٹ ہے تمام جماعتوں کے ارکان مل بیٹھیں اور یہ وضاحت کریں کہ قوم دشمن نعرے بلند کرنا آیا اظہار خیال کی آزادی ہے یا ملک سے بغاوت کے مترادف ہے اور ملک کے عوام کو بھی اس مسئلہ پر فیصلہ کرنا ہوگا ۔ راہول کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ قوم دشمن نعرے بلند کرنے والوں کی تا ئید کرتے ہیں ؟ اگر نہیں تو فی الفور مذمت کریں۔ تاہم بی جے پی صدر نے یہ کہا کہ راہول گاندھی ووٹ بینک سیاست کیلئے ہرگز ا یسا نہیں کریں گے جبکہ ہزارہا شہیدوں کی قربانیوں سے ملک کو آزادی نصیب ہوئی ہے لیکن تم ہو کہ اظہار خیال کی آزادی کے نام پر تفرقہ پرست طاقتوں کی حمایت کر رہے ہو۔ واضح رہے کہ راہول گاندھی نے جے این یو طلباء کی تائید کیلئے میدان میں آگئے اور اسٹوڈنٹس یونین صدر کنہیا کمار کی غداری کے الزام میں گرفتاری پر اعتراض کیا تھا اور یہ الزام عائد کیا تھا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی اپنے نظریات مسلط کر رہے ہیں۔