اپوزیشن جماعتوں سے وزیراعظم کی پرزور اپیل، جنتا دل متحدہ کا موقف اچانک تبدیل
نئی دہلی ۔ 25 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اپوزیشن سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج گڈس اینڈ سرویس ٹیکس بل (جی ایس ٹی) کی عاجلانہ منظوری کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے اور بتایا کہ یہ قوم کے مفادات میں ہوگا ۔ انہوں نے آج وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو کی قیامگاہ پر منعقدہ کل جماعتی اجلاس سے خطاب کیا اور اپوزیشن قائدین کو یہ تیقن دیا کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی آپ لوگوں سے بات چیت کر کے اندیشوں کو دور کریں گے تاکہ اصلاحی اقدامات کیلئے راہ ہموار ہوسکے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کل جماعتی اجلاس میں بتایا کہ گڈس اینڈ سروسیس ٹیکس کا قانون قوم کے مفاد میں ہے اور اپوزیشن کو جن امور پراعتراض ہے اس پر وزیر فینانس ارون جیٹلی مذاکرات کے ذریعہ حل تلاش کریں گے۔ اجلاس کے بعد وینکیا نائیڈو نے میڈیا کو یہ اطلاع دی۔ نریندرمودی نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ کو باہمی تعاون سے بامقصد بنایاجائے تاکہ عوام کے توقعات کی تکمیل کی جاسکے۔ کل جماعتی اجلاس میں یہ غیر متوقع تبدیلی دیکھی گئی کہ جنتا دل متحدہ صدر شرد یادو نے جی ایس ٹی کی تائید کا اعلان کردیا ۔ تاہم سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہاکہ مرکز کو چاہئے کہ جی ایس ٹی کے مسئلہ پر تمام ریاستوں سے مشاورت کرنی چاہئے کیونکہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد انہیں محصولیات پر قانونی اختیارات سے محرومی کا اندیشہ ہے ۔ انہوں نے اظہار افسوس کیا کہ بائیں بازو کی جماعتوںکے بارہا اصرار کے باوجود مرکز نے اس خصوص میں کوئی پہل نہیں کی۔ وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلہ سے متعلق ہندوستان کے موقف پر وزیر ماحولیات پرکاش جاوڈیکر مختلف جماعتوں کے لیڈروں سے تبادلہ خیال کریں گے
اور اندرون دو یوم وہ اپنی تجاویز پیش کرسکتے ہیں۔ پارلیمنٹ کا اجلاس ہنگامہ خیزہونے کے اشاروں کے پیش نظر سینئر وزراء نے کل ایوان میں حلیف جماعتوں کے درمیان موثر تال میل اورحکمت عملی کو قطعیت دیدی تھی جبکہ اپوزیشن کانگریس ، جنتادل متحدہ اور سی پی ایم نے یہ اشارہ دیا کہ عدم تحمل کے مسئلہ پر مباحث کیلئے حکومت کو نوٹس اور گڈس اینڈ سروسیس ٹیکس میں اصلاحات پر حکومت کو تنقید کانشانہ بنایا جائے گا ۔ این ڈی اے وزراء نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آرڈیننس کی جگہ پیش کئے جانے والے جی ایس ٹی بل، رئیل اسٹیٹ ریگولیشن بل کے مسودہ قانون پر غور و خوض کیا تھا ۔ علاوہ ازیں وزراء نے حالیہ ناخوشگوار واقعات بشمول دادری ہلاکت ، معقولیت پسند ادیب ایم ایم کلبرگی کا قتل اور دیگر پربھی تبادلہ خیال کیا ہے جسکی بناء عدم تحمل میں اضافہ کا الزام عائد کیا جارہا ہے ۔
دہلی میں بی جے پی رکن اسمبلی کی قیام گاہ کا گھیراؤ
نئی دہلی ۔ 25 ۔ نومبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : عام آدمی پارٹی کارکنوں نے آج پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی الکالانبا کے خلاف غیر شائستہ ریمارکس کرنے پر بی جے پی ایم ایل اے مسٹر اوم پرکاش شرما کی قیام گاہ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا اور یہ مطالبہ کیا کہ دہلی اسمبلی سے انہیں مستقلاً معطل کردیا جائے ۔ احتجاجیوں میں اکثریت خواتین کی تھی ۔ بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف نعرے بلند کئے اور کہا کہ خواتین کی بے عزتی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ دہلی اسمبلی کے اسپیکر رام نواس گوئیل نے ایوان میں کل نائٹ شلیٹرس پر بحث کے دوران چاندنی چوک کی ایم ایل اے کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر اوم پرکاش شرما کو جمعرات تک معطل کردیا تھا۔ عاپ کے خاتون کارکنوں نے کہا کہ صرف معطلی کافی نہیں ہے بلکہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ احتجاج کے پیش نظر پولیس نے شرما کی قیام گاہ کے باہر بیریکڈس نصب کردئیے تھے تاکہ احتجاجیوں کو روک دیا جائے ۔