قطعی فیصلہ مرکزی انتخابی کمیٹی کی ذمہ داری ،صدر بی جے پی راجناتھ سنگھ کا نشستوں کے فیصلہ سے گریز

نئی دہلی 10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )نریندر مودی کیلئے نشستوں کے انتخاب پر تنازعہ سے اپنا دامن صاف بچاتے ہوئے صدر بی جے پی نے اس مسئلہ پر سوالوں کے جواب دینے سے واضح طور پر گریز کیا اور کہا کہ قطعی فیصلہ مرکزی انتخابی کمیٹی کرے گی۔ سینئر قائدین مرلی منوہر جوشی اور لعل جی ٹنڈن مبینہ طور پر ان تجاویز پر ناراض ہے کہ انہیں شاید مودی کیلئے راستہ ہموار کرنا ہوگا ۔ وہ وارناسی اور لکھنو کی نشستوں سے انتخابی مقابلہ کرسکتے ہیں۔جوشی نے کل کہا تھا کہ وہ پارٹی کے فیصلہ کی ’’پابند نظم و ضبط فوجی‘‘ کی طرح تعمیل کریں گے۔راجناتھ سنگھ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ پُر زور انداز میں کہہ رہے ہیں کہ فیصلہ مرکزی انتخابی کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔ امیدواروں کے انتخاب کے مسئلہ پر کوئی بھی شخص فیصلہ نہیںکرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ بھی کہنے کے موقف میں نہیں ہے۔ مرلی منوہر جوشی نے 2009میںوارناسی کی نشست سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے کل کہا تھا کہ مرکزی انتخابی کمیٹی کو فیصلہ کرنا ہوگا۔

اس سے ان کے یا پارٹی کے یا پارٹی کے وزارت عظمی کے امیدوار کے وقار کو کوئی ٹھیس نہیں پہنچے گی۔ اس تبصرہ کو اپنی نشست سے دستبردار ہونے سے انکار سمجھا گیا تھا جبکہ پارٹی کی طاقتور اکثریت چاہتی ہے کہ مودی کو اس نشست سے امیدوار بنایا جائے۔ لعل جی ٹنڈن نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ انہیں مودی کیلئے لکھنو کا حلقہ انتخاب چھوڑ کرخوشی ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ راج ناتھ سنگھ یو پی کے دارالحکومت سے کسی امیدوار مقرر کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان خبروں کے بارے میں کہ راجناتھ سنگھ لکھنو سے امیدوار ہوں گے بہت برا محسوس ہوا ہے جبکہ انہیں اس کا کوئی اندازہ ہی نہیں تھا۔ بی جے پی کے سینئر قائد کلراج مشرا نے اعتراف کیا کہ ان نشستوں کے بارے میں تبادلے خیال جاری ہے تاہم اس پر پارٹی میں کسی تنازعہ کی موجودگی کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ کہاں سے کس کو امیدوار بنایا جائے اس کے بارے میں کافی باتیں ہوچکی ہیںتاہم امیدوار ایسا ہونا چاہئے جس کی کامیابی کے اعظم ترین امکانات ہوں اور جو توازن برقرار رکھ سکتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم امیدواروں کے بارے میں تبادلے خیال کررہے ہیں جو پارٹی کی تائید میں اطراف و اکناف کے علاقوں پر اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔وہ واضح طور پر وارناسی کی نشست سے مودی کو امیدوار مقرر کرنے کے امکان کا اشارہ دے رہے تھے۔