سسرالی رشتہ داروں کی جہیز ہراسانی سے پریشان ہوکر خودکشی
حیدرآباد /11 ستمبر ( سیاست نیوز ) قرض اور ملازمت کیلئے مسلسل دباؤ سے دلبرداشتہ ایک خاتون نے خودکشی کرلی ۔ کوکٹ پلی پولیس حدود میں یہ واقعہ پیش آیا ۔ جہاں 28 سالہ ناگا وردھن نے انتہائی اقدام کرلیا ۔ ناگاوردھن کوکٹ پلی علاقہ کے ساکن سریش بالا کی بیوی تھی ۔ اس خاتون پر ساس اور خسر مسلسل دباؤ ڈال رہے تھے کہ وہ قرض کا انتظام کرے والدین سے زائد جہیز حاصل کرے اور ساتھ ہی ملازمت اختیار کرنے کیلئے خاتون کو مسلسل ہراساں و پریشان کیا جارہا تھا اور اذیت دی جارہی تھی ۔ ایک سال قبل یہ جوڑا ضلع گنٹور سے کوکٹ پلی منتقل ہوا تھا اور یہاں زندگی بسر کر رہا تھا ۔ ان کی شادی سال 2014 میں ہوئی تھی ۔ اس وقت 10 تولہ سونا اور 3 لاکھ نقد رقم اور گھریلو سامان دیا گیا تھا ۔ شادی کے چند روز بعد ہی سے اس خاتون کو پریشان کیا جانے لگا ۔ ایک سال قبل میاں بیوی کوکٹ پلی منتقل ہوئے لیکن اس خاتون کی ساس رمادیوی اور خسر سانبھا شیوا راؤ کی ہراسانی کم نہیں ہوئی ۔ بیٹی کی پریشانی کو دیکھ کر اس کے والد نے مزید ایک لاکھ روپئے دیا تھا ۔ لیکن باوجوداس کے اس لالچی ساس خسر نے بہو کو تنگ کرنا نہیں چھوڑا اور ملازمت اختیار کرنے اور قرض کا انتظام کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہے تھے ۔ جس سے تنگ آکر خاتون نے خودکشی کرلی ۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے ۔