قدامت پسند مسلم فرقہ کی جانب سے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف فتوی

نئی دہلی۔ پہلی مرتبہ یہ بات منظر عام پر آرہی ہے کہ قدامت پسند مذہبی گروپ جس کی شناخت سلفیوں کے طور کی جاتی ہے کی جانب سے داعش کے خلاف فتوی متوقع ہے۔

جماعت اہلحدیث کے صدر نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ مارچ9اور10کو منعقدہ ہونے والی اسلامی کانفرنس کے دوران اسلامک اسٹیٹ کی سرگرمیوں کو فتوی کے ذریعہ’’ غیر اسلامی ‘‘ قراردیاجائے گا۔سال2007میں بااثر درالعلوم دیوبند نے اترپردیش میں اسی خطوط پر ایک فتوی جاری کرتے ہوئے داعش کوغیراسلامی تنظیم قراردیا تھا‘ مگر قدمت پسند نظریات کے طور پر پہچانے جانے والی جماعت اہلحدیث کی جانب اس قسم کا فتوی پہلے بار جاری کیاجارہا ہے۔

ایچ ٹی سے بات کرتے ہوئے مولانا اصغر علی امام مہادی سلفی نے کہاکہ مرکزی جمعیت اہلحدیث نئی دہلی سے وابستہ چالیس سینئر علماء نے اس فتوی پر دستخط کی ہے۔انہوں نے کہاکہ قبل ازیں فبروری 15سال2015کو ’’ داعش کے خودساختہ خلیفہ‘‘ کے خلاف بھی ایک غیرمعمولی فتویٰ جاری کیاگیاتھا۔

ہندوستان ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق ہندوستان میں کچھ لوگ ہیں جو ائی ایس میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ( این ائی اے) نے سرکاری طور پر اس بات کو شامل کیاتھا کہ مارچ7سال2017میں مدھیہ پردیش میں ہوئی ٹرین دھماکہ میں داعش سے متاثر لوگ ہی شامل ہیں۔شمالی ہندوستان میں اسلامی تحریک کے دوران 19 ویں صدی میں اہلحدیت کی بنیاد ڈالی گئی۔

بہت سارے جانکاروں کا سلفیوں کے متعلق کہنا ہے کہ وہ نظریاتی طور پر القاعدہ اور دیگر جہادی تنظیموں کی طرز پر فکر کے حامل ہیں۔اصغر مہادی سلفی نے کہاکہ ایک اندازے کے مطابق 40,000مدرسے اور اسکولس ملک میں اہلحدیث کی منظوری کے تحت چلائے جارہے ہیں۔

کئی مسلم سماجی تنظیمیں نے حالیہ دنوں میں دہشت گردی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیاہے۔سابق صدر اسلامی اسٹاڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ اختر الواسیع نے کہاکہ’’ میں سمجھتا ہوں ہمارا دستور‘ عدلیہ اور سیول سوسائٹی ہی ہیں جو انصاف کی بہترین مثال ہیں۔ اس کی وجہہ سے ہندوستان کے اسلامی ماڈل کو بہترین اور کارگرد ماڈل بنادیاہے‘‘۔