نیویارک۔30 مئی (سیاست ڈاٹ کام )برطانیہ کی پہلی ایشیائی خاتون فٹبال ایجنٹ اور قانون داں شہنیلا احمد کے خیال میں ایف بی آئی کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور کرپشن اسکینڈل میں فیفا کے مزید کئی عہدیداروں کے نام سامنے آسکتے ہیں۔شہنیلا احمد نے جو انگلینڈ کی فٹبال اسوسی ایشن (ایف اے) کی رجسٹرڈ ایجنٹ ہیں میڈیا کے پروگرام ’ کھیل کے میدان سے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آئی کے پاس جب تک ٹھوس ثبوت موجود نہ ہوں وہ کسی پر ہاتھ نہیں ڈالتی اور وہ فیفا میں کرپشن کی تحقیقات پچھلے تین سال سے کر رہی ہے۔اس کی یہ تحقیقات ابھی مکمل نہیں ہوئی ہیں اور یقینی طور پر حراست میں لئے گئے فیفا کے اعلیٰ عہدیداروں سے اہم معلومات حاصل ہوں گی
اور ان کی روشنی میں مزید ملوث عہدیداروں کے نام سامنے آسکتے ہیں ایسی صورت میں فیفا کا صدارتی انتخاب اسوقت تک ملتوی کردیا جاتا جب تک ایف بی آئی کی تحقیقات مکمل نہیں ہوجاتیں بلکہ یہ انتخاب جلد بازی میں کروائے جاگئے ہیں۔شہنیلا احمد نے کہا کہ بہت سے لوگ یہ اعتراض کررہے ہیں کہ امریکہ اس معاملے میں کیوں پیش پیش ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کرپشن سکینڈل میں مبینہ طو پر امریکی بینک اکاؤنٹ استعمال ہوئے ہیں۔ فٹبال میں بہت پیسہ ہے لیکن اس کے غلط استعمال کے نتیجہ میں فیفا کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے اور فیفا کے عہدیداروں کے اس گھناؤنی حرکت نے پوری دنیا میں فٹبال کو بدنام کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایف بی آئی کی تحقیقات میں یہ بھی ممکن ہے کہ سیپ بلاٹر سے کہا جائے کہ وہ امریکہ جاکر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں کیونکہ جو کچھ بھی ہوا ہے وہ انہی کے دور میں ہوا ہے۔