سوئٹزر لینڈ2 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام)فٹ بال کی عالمی گوورنگ باڈی فیفا نے مرد و خواتین کھلاڑیوں کو میچوں کے دوران مدہبی وجوہات کی بناء پر سر ڈھانپنے کی اجازت دے دی ہے۔قبل ازیں2011 ء میںایران کی خواتین ٹیم نے اس وقت ایک میچ کھیلنے سے انکار کردیا تھا جب انہیں ،ہیڈ سکارف ،پہننے کی اجازت نہیں دی گئی۔ فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے کھلاڑیوں کو اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ وہ میچوں کے دوران اپنے مذہبی عقائد کے مطابق سر ڈھانپ سکیں۔ یہ فیصلہ زیورخ میں انٹر نیشنل فٹبال اسو سی ایشن بورڈ کے ایک اجلاس میں کیا گیا ہے اوراس کا اطلاق مرد اور خواتین دونوں کھلاڑیوں پر ہوگا ۔2012 ء میں فیفا کی جانب سے میچ کے دوران فٹبال کھلاڑیوں کے سر پر ڈھانپنے والی اشیاء پہننے کی پابندی لگادی گئی تھی تاہم اس حوالے سے دو سالہ آزمائشی مہم کا آعاز کیا گیا تھا جو کہ اب کامیاب ہوگئی ہے۔ فیفا کے جنرل سکریٹری جروم ویلک نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ خواتین اور مرد کھلاڑی میچ کے دوران اپنے سر ڈھاپن سکیں گے ۔ اس فیصلے کے تحت سر ڈھانپنے کے بنیادی لباس کی اجازت ہوگی۔
اس کار رنگ ٹیم کے لباس کے رنگ والا ہونا ضروری ہے۔اس کے علاوہ کینیڈا میں سکھ برادری کی جانب سے بھی روایتی سکھ پگڑی پہننے کی اجازت کے مطالبات سامنے آئے ہیں۔ ماضی میں فیفا کا کہنا تھا کہ میچ کے دوران ’ہیڈ کوور‘ پہننے سے سر یا گردن کے زخمی ہونے کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔ تاہم ایشین فٹبال فیڈریشن کی درخواست پر فیفا نے اس حوالے سے ایک آزمائشی مہم شروع کی تھی۔ انٹر نیشنل فٹبال اسو سی ایشن بورڈ کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ کلب کی قمیض کے نیچے پہنی گئی شرٹ پر پیغامات لکھنے والے کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انٹرنیشنل فٹ بال اسو سی ایشن بورڈ کے سکریٹری ٹری جنرل ژروم ولاکے کے بقول اس فیصلے کا اطلاق عالمی سطح پر ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ مسلمان ممالک کی جانب سے جمع کرائی جانے والی درخواستوں کے نتیجہ میں لیا گیا ہے جن کا یہ موقف ہے کہ اس اقدام سے مسلمان ممالک میں عورتوں کے درمیان فٹ بال کے کھیل کو فروغ حاصل ہوگا۔