فلوجہ میں ’’اِسلامی مملکت‘‘عسکریت پسندوں کا اعلان

باغیوں سے لڑائی ،عراقی سکیورٹی فورسیس پسپا ، رمادی میں خونریز جھڑپیں
فلوجہ۔ 4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عراقی حکومت آج القاعدہ سے ربط رکھنے والے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں شہر فلوجہ پر کنٹرول سے محروم ہوگئی۔ عراق کے ایک سینئر سکیورٹی عہدیدار نے کہا کہ حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے کیمپ کو اکھاڑ پھینکنے کے بعد گزشتہ کئی دن سے فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان گھمسان لڑائی جاری تھی۔ مغربی بغداد کے شہروں فلوجہ اور رمادی کے مختلف حصوں پر گزشتہ چند دن سے عسکریت پسندوں نے قبضہ کرلیا تھا جس سے 2003ء میں عراق پر امریکی قبضہ کے بعد کے ان برسوں کی یادیں تازہ ہوگئیں جب یہ دونوں علاقے، باغیوں اور تخریب کاروں کے طاقتور گڑھ تھے۔ رمادی میں پیر کو لڑائی شروع ہوگئی تھی جب حکومت نے 2012ء کے اواخر کے دوران حکومت کے مخالف احتجاجیوں کی طرف سے نصب کردہ کیمپوں کو اکھاڑ پھینک دیا تھا۔ مظاہرین کا الزام تھا کہ سنی عربوں کو نظرانداز کیا گیا ہے اور اس برادری کو حملوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ عراق کی شیعہ زیرقیادت حکومت کے خلاف سنی مسلمانوں کی برہمی گزشتہ پانچ سال سے اس ملک میں جاری تشدد سے صاف طور پر ظاہر ہوتی ہے۔

صوبہ عنبر میں ایک سینئر سکیورٹی عہدیدار نے فلوجہ پر القاعدہ سے مربوط عسکریت پسند گروپ کے کنٹرول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’مملکہ اسلامیہ العراقیہ‘‘ اور لیوینٹ کا قبضہ ہے تاہم عہدیداروں نے کہا کہ شہری و مضافاتی علاقوں پر مقامی پولیس کا کنٹرول بدستور برقرار ہے۔ فلوجہ اور رمادی میں گزشتہ روز کی لڑائی کے دوران 100 افراد ہلاک ہوگئے تھے جو کئی برسوں کے دوران ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں تھیں۔ ایک عینی شاہد نے کہا کہ وسطی فلوجہ میں گزشتہ روز سینکڑوں بندوق بردار سیاہ پرچم لہراتے ہوئے جمعہ کے ہفتہ وار اجتماع کے قریب جمع ہوگئے تھے۔ بالعموم جہادی عناصر ایسے سیاہ پرچم لہرایا کرتے ہیں‘‘۔ ان میں ایک شخص مسجد کے منبر تک پہونچ گیا اور امام کے ساتھ وہاں کھڑا ہوگیا ۔ اس نے کہا کہ ’’ہم اعلان کرتے ہیں کہ فلوجہ اسلامی مملکت بن گیا ہے اور آپ کو آواز دیتے ہیں کہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں‘‘۔

یمن میں لڑائی ، 17 ہلاک
صنعا ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : یمنی سیکوریٹی عہدیداروں نے کہا ہے کہ شمالی علاقہ میں شیعہ مسلمانوں اور سلفیوں کے حامی قبائل کے درمیان خون ریزی لڑائی میں کم سے کم 17 افراد ہلاک ہوگئے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ صوبہ عمران میں آج تین محاذوں کے منجملہ ایک پر گھمسان لڑائی ہوئی جہاں شیعہ حوطی باغیوں اور سلفیوں کے درمیان تصادم کا سلسلہ جاری ہے ۔ ان دونوں کے درمیان لڑائی کے دیگر دو محاذوں میں سعودی عرب کی سرحد سے متصلہ صوبہ جوف اور سعدا شامل ہیں ۔ یمن کے صدر عابد ربو منصور توقع ہے کہ مصالحت کاروں کی ٹیم روانہ کریں گے ۔۔