فلسطین کومناسب وقت میں آزاد ریاست تسلیم کرلیں گے:ایمانول

پیرس۔ 23 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) فرانسیسی صدر ایمانول مائکروں نے کہا ہے کہ امریکہ خود کودیوارسے لگارہا ہے لیکن کسی بھی مناسب وقت میں فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیں گے۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے پیرس میں فرانس کے صدر ایمانول مائکروں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد امریکہ نے دیانتدار مذاکرات کار کا درجہ کھو دیا ہے، ہم امریکہ سے مذاکرات کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم اب امریکی امن کوششوں کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔اس موقع پرفرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ کسی بھی مناسب وقت میں فلسطین کو ْآزاد ریاست کے طورپر تسلیم کرلیں گے ہم ہرگز ایسی غلطی نہیں کریں گے جس سے فلسطین اسرائیل کا دشمن بن جائے،امریکہ خود کودیوارسے لگارہا ہے۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے ممبر ممالک کی امداد روکنے کی دھمکی کو بھی مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی غلطی ہے کہ وہ دور بیٹھ کر فسلطین اوراسرائیل کے تنازع کو اپنی مرضی کے مطابق حل کرنا چاہتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی ہے

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 فلسطینی شہید
غزہ۔ 23 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) غزہ میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف مظاہروں کے دوران صیہونی فوج کی فائرنگ سے مزید دو فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔خبررساں ادارے نے فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی سرحد کے قریب قابض صیہونی فوج نے احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جس سے دو نوجوان شہید جبکہ 10 زخمی ہوگئے۔ غزہ کے علاوہ مغربی کنارے کے تمام سات بڑے شہروں اور مشرقی بیت المقدس میں بھی اسرائیل اور امریکہ مخالف مظاہروں میں کم از کم پانچ فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔دوسری جانب اسرائیلی سکیورٹی حکام نے فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیئے جانے کے بعد پورے عالم اسلام میں بے چینی کی لہر پائی جاتی ہے، اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی مذمتی قرارداد منظور ہوچکی ہے۔