رملہ 5 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک فلسطینی لڑکے کو جس کے اغوا اور قتل کے بعد یہاں پرتشدد احتجاج شروع ہوگیا تھا ‘ زندہ نذر آتش کردیا گیاتھا ۔ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹس میں یہ ادعا کیا گیا ہے ۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ نے یہ بات بتائی ۔ 16 سالہ محمد ابو قدیر کو مشرقی یروشلم کے پڑوسی علاقہ سے چہارشنبہ کو اغوا کیا گیا تھا اور اس کی جلی ہوئی نعش چند گھنٹوں بعد مغربی یروشلم کے جنگل سے دستیاب ہوئی تھی ۔ فلسطینیوں کا یقین ہے کہ یہ حملہ یہودی تخریب کاروں نے کیا تھا ۔ خبر رساں ادارے نے فلسطینی اٹارنی جنرل محمد علویوی کے حوالے سے کہا کہ پوسٹ مارٹم میں پتہ چلا کہ اس کے پھیپھڑوں میں دھواں تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ اسے زندہ جلادیا گیا تھا ۔ اس لڑکے کے سرپر زخم بھی پائے گئے تھے ۔