یروشلم ۔ 27 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) فلسطین کے اعلیٰ مذاکرات کار صائب اریکاٹ نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی فورم میں اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کی طرف سے کئے گئے تبصروں نے واضح کردیا ہے کہ وہ ( نیتن یاہو ) ’فلسطینی مملکت‘ کے قیام کے مخالف ہیں۔ اریکاٹ نے فلسطینی روزنامہ ’’الایام‘‘ میں شائع شدہ اپنے بیان میں کہا کہ ’’جو کوئی یہ کہتا ہے کہ بستیوں پر قابض رہنے والوں کو وہیں رہنا چاہئے وہ دراصل ایک علحدہ مملکت فلسطین کا قیام نہیں چاہتا ‘‘ ۔ عالمی اقتصادی فورم کے ڈاؤس میں منعقدہ اجلاس میں نیتن یاہو کی طرف سے کئے گئے ریمارکس پر صائب اریکاٹ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
نیتن یاہو نے ڈاؤس اجلاس میں کہا تھا کہ اسرائیل مستقبل میں کسی مملکت کے قیام کیلئے فی الحال مقبوضہ فلسطینی اراضیات پر واقع یہودی بستیوں کا تخلیہ نہیں کریگا۔ حالانکہ امریکی مصالحت میں منعقدہ مذاکرات کے دوران نیتن یاہو نے ( اسرائیل ۔ فلسطین ) دو ملکوں پر مبنی حل کی کھلے عام تائید کی تھی ۔ امریکہ نے دو مملکتوں پر مبنی حل پیش کیا تھا۔ لیکن نیتن یاہو نے ڈاؤس میں اسرائیلی صحیفہ نگاروں سے کہا کہ ’’میں آپ سے پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ میں کسی بستی کو منہدم ( انخلاء) کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھا اور کسی اسرائیلی کو اس کے گھر سے اُٹھا پھینکنے کا ارادہ بھی نہیں رکھتا ‘‘ ۔ نیتن یاہو کے یہ تبصرے ریڈیو پر بھی نشر کئے جاچکے ہیں ۔ اسرائیلی بستیوں کا قیام بین الاقوامی قانون کے تحت غیرقانونی ہے اور فلسطین اور اسرائیل کے مابین امن مذاکرات میں کسی پیشرفت کی راہ میں بھی رکاوٹ بن رہا ہے ۔