فلاٹس کی فروخت کے نام پر جھانسہ

اے جی آفس ہاوزنگ سوسائٹی انتظامیہ کی ہراسانی سے خریداروں کو مشکلات
حیدرآباد ۔ 6 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : اے جی آفس کوآپریٹیو ہاوزنگ سوسائٹی لمٹیڈ حیدرآباد نے 2011 میں 14 واں وینچر کا آغاز سری مہا لکشمی ریسڈنسی کے نام پر اپرپلی میں کیا تھا اور طئے کیا تھا کہ اس وینچر میں 11 بلاک کی تعمیر کی جائے گی جس کا احاطہ 5,511,370 اسکوائر فٹ پر رہے گا جس میں 375 فلاٹس کی تعمیر کی جائے گی اور رجسٹریشن کرنے والوں سے وینچر کا تعارف کرواتے وقت یہ بات کہی گئی تھی کہ 1790 روپئے ایک فٹ کے حساب سے فلاٹس میں موجود کمروں کی فروختگی ہوگی ۔ اس کے حساب سے اس وینچر کی تعمیر پر لاگت 98.69 کروڑ آئے گی ۔ لیکن انتظامیہ اس فلاٹس کے مالکین کے ساتھ کوئی سہولت اختیار نہیں کررہا ہے اور انہیں ہراساں کرنے کی کوشش میں ہے ۔ یہ بات آج اے بھانو مورتی صدر شری مہا لکشمی ریسڈنسی ویلفیر اسوسی ایشن اور دیگر اراکین نے سوماجی گوڑہ پریس کلب میں کہی ۔ اس موقع پر سری مہا لکشی ریسڈنسی ریسڈنٹ ویلفیر اسوسی ایشن کے اراکین اے وینکٹیا جنرل سکریٹری ، پی وی ایس سدرشن راؤ ( خازن ) ، جی سرینواس راؤ ، پی وی وی سبرامنیم اور دوسرے موجود تھے ۔ اے بھانو مورتی نے کہا کہ اس ریسیڈنسی میں فلاٹس کی خریداری کرنے والے اکثر وظیفہ یاب ہیں ۔ وقفہ وقفہ سے رقم کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے وہ تنگ آچکے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی اس ریسیڈنسی کا کام ادھورا ہے اور درخواستگذاروں سے قیمتوں کے اضافہ اور بنیادی سہولتوں کے نام پر رقم وصول کی جارہی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اے جی آفس ہاوزنگ کوآپریٹیو ہاوزنگ سوسائٹی لمیٹیڈ کے اس وینچر کے پس پردہ جو عوامل درخواست گذاروں کو ہراساں کررہے ہیں ان کی تحقیقات کرواتے ہوئے پریشان افراد کو راحت پہنچانے میں تعاون کریں ۔۔