جون27کوجاری کردہ اجازت نامہ کو ایک روز قبل منسوخ کرتے ہوئے مہسانہ کے ایکزیکٹیو مجسٹریٹ مقامی پولیس کو تازہ ہدایت میں نظم ونسق ک صورتحال پر ایک نوٹ جاری کیا۔
احمدآباد: اونا میں دلتوں کے ساتھ مارپیٹ واقعہ کے ایک سال کی تکمیل پر دلت لیڈر جگنیش میوانی کی مجوزہ ریالی 12جولائی کو نکالی جانے والی تھی مگر مہسانہ ضلع انتظامیہ نے مذکورہ ریالی کا اجازت نامہ منسوخ کردیا۔تاہم مسٹر میوانی نے کہاکہ منصوبے کے تحت ’آزادی کوچ‘ نکالا جائے گاجو مہسانہ سے ضلع بنسکانتا کے دھنیرا تک نکالا جانیوالا ہے۔جون27کوجاری کردہ اجازت نامہ کو ایک روز قبل منسوخ کرتے ہوئے مہسانہ کے ایکزیکٹیو مجسٹریٹ مقامی پولیس کو تازہ ہدایت میں نظم ونسق ک صورتحال پر ایک نوٹ جاری کیا۔
ایکزیکٹیو مجسٹریٹ کے تحریری حکم نامے میں کہاگیا ہے کہ ’’ نظم ونسق کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے‘ پولیس نے ایک تازہ رپور ٹ ہمیں پیش کی ہے جس میں ریالی کے سبب امن درہم اور عوامی احکامات کو نقصان کا اندیشہ جتایاگیا ہے۔ لہذا ہم 27جون کو جاری کردہ اجازت نامہ جس کے تحت 12جولائی کو ریالی نکالی جانے والی تھی کو منسوخ کرتے ہیں‘‘۔ مسٹر میوانی نے مبینہ طور پر اجازت نامہ کی منسوخی کو بی جے پی کی زیرقیادت گجرات حکومت کی ناکامی قراردیا ہے۔دلت لیڈر نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’آخری لمحے میں اجازت نامہ کی منسوخی اس لئے کی گئی کیونکہ ریالی کے سبب ریاست میں مخالف بی جے پی لہر پیدا ہونے کا خدشہ ہے او روہ نہیں چاہتے کہ مجوزہ اسمبلی انتخابا ت سے قبل ایسا ہو۔ہم ایسے حربوں کے اگے جھکنے والے نہیں ہیں اور ہم کسی بھی صورت میں ریالی نکالیں گے‘‘
راشٹریہ دلت ادھیکار منچ کوکنویر کوشک پارمار کے مطابق ایک وفد نے اس مسلئے پر مہسانہ کلکٹر سے ایک روز قبل ملاقات بھی کی تھی۔پرمار نے کہاکہ ’’ ہم اس مقصد کے ساتھ کلکٹر سے ملاقات کے لئے گئے تھے کہ ان سے ہماری جانب سے ضمن میں نمائندگی کریں۔ سپریم کورٹ کے سابق فیصلوں کے مطابق اگر کسی درخواست گذار کی درخواست کو منسوخ کیاجاتا ہے تو اس سے قبل درخواست گذار کو فیصلے سے واقف کرانا ضروری ہے۔ اگر انتظامیہ ہٹ دھرمی کریگا اور ہمارے اجازت نامہ کو بحال نہیں کریگا تو‘ ہم اس کے بغیرہی مارچ نکالیں گے‘‘۔
ریالی سے قبل دلت جہدکار مہسانہ میں صبح کے وقت عوام کی بڑی تعداد سے خطاب بھی کریں گے۔پچھلے ماہ مسٹر میوانی نے کہاکہ تھا کہ ریالی کا بنیادی مقصد دلتوں کو زراعت کے لئے اراضی کی اجرائی کے لئے گجرات حکومت پر دباؤ بنانا ہے‘ تاکہ دلت ایک باوقار زندگی گذار سکیں۔اونا میں دلت نوجوانوں کو مردہ گائے کی چمڑے نکالنے پربرہنہ پریڈ کرائی اور پیٹا گیا تھا اور اس واقعہ کا ویڈیووائیرل ہونے کے بعد قومی سطح پر اس واقعہ کے خلاف احتجاج منظم کیاگی