فرانس میں ورلڈ کپ کا جشن پرتشدد شکل اختیار کر گیا

پیرس۔17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) فرانس کی فٹبال ٹیم نے ورلڈکپ کے فائنل میں کروشیا کو شکست دے کر عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا لیکن فرانس میں ورلڈ کپ جشن پرتشدد شکل اختیار کر گیا جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔اپنی ٹیم کے عالمی چیمپیئن بننے کے بعد فرانس کے عوام کی خوشی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے لیکن ان میں سے عوام کی ایک بڑی تعداد آپے سے باہر ہو گئی اور اس جشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چند شرپسندوں نے عوام کو لوٹنا شروع کردیا۔اس دوران پرتشدد واقعات کی لہر نمودار ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور فرانس بھر میں پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معاملات قابو میں لینے کی ہدایات جاری کی گئیں۔اس دوران 44 ہزار فائر فائٹرز کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ سے زائد پولیس اہلکاروں کو سڑکوں پر ڈیوٹی دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر طلب کیا گیا، جنہوں نے پرتشدد واقعات میں ملوث 500 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔پولیس کے مطابق فرانس کے جنوب مشرقی شہر انیسی میں ایک 50 سالہ شخص نے اپنے ملک کے چیمپیئن بننے کی خوشی میں ایک خالی نہر میں چھلانگ لگادی جس کے نتیجے میں گردن ٹوٹنے سے وہ ہلاک ہو گئے۔شمالی فرانس کے ایک چھوٹے سے قصبے سینٹ فیلکس میں ٹیم کی فتح میں نشے میں چور ایک شخص نے تیز گاڑی درخت سے ٹکرا دی جس سے اس شخص کی موت واقع ہو گئی۔ان پرتشدد واقعات کے نتیجے میں ملک بھر میں 900 سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا جن میں سے اکثر کی حالت تباہ کن ہے۔مختلف شہروں میں فتح کا جشن منانے والے شائقین نے شراب اور شیمپین کے لیے دکانات کو نقصان پہنچایا اور اس کی کھڑکیاں اور دروازے توڑ کر جو ہاتھ میں آیا، اسے لے کر چلتے بنے۔فرانس کے شمال میں واقع شہر روئن میں صحافیوں نے پرتشدد واقعات کی ویڈیو حذف کرنے سے انکارکیا تو ان پر حملہ کردیا گیا اور انہیں طبی امداد کے لیے دواخانہ منتقل کیا گیا۔فرانس کا دارالحکومت پیرس بھی ان پرتشدد واقعات سے بری طرح متاثر ہوا اور چند شرپسندوں نے ایک بارکو مکمل طور پر تباہ کردیا ۔شہر کے مشہور علاقے چیمپس ایلیسی میں 30 نقاب پوش افراد نے ایک دکان میں لوٹ مار کرتے ہوئے اسے بدترین نقصان پہنچایا اور اس دوران وہ موبائل فون سے اپنی ویڈیو بھی بناتے رہے۔